بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر جون پور میں بیٹوں نے اولڈ ایج ہوم میں مرنے والی اپنی ماں کی لاش وصول کرنے سے انکار کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اتر پردیش کے ضلع جون پور میں ایک شخص نے اپنی والدہ کی لاش کو اولڈ ایج ہوم سے گھر لانے سے انکار کر دیا کیونکہ گھر شادی کی تقریب جاری تھی، اس کی والدہ شبھا دیوی طویل عرصے بیمار رہنے کے بعد 19 نومبر کو چل بسی تھیں۔
جس کی اطلاع انتظامیہ نے خاتون کے چھوٹے بیٹے کو دی اس نے اپنے بڑے بھائی سے معلوم کیا تو اس نے اولڈ ایج ہوم کی انتظامیہ سے کہا کہ ماں کی لاش چار دن کے لیے ڈیپ فریزر میں رکھ دو۔ گھر میں اس وقت شادی ہے، لاش گھر میں لانا ٹھیک نہیں ہے، شادی کے بعد لے لوں گا۔
بیٹے کے انکار کے بعد اولڈ ایج ہوم کے عملے نے دیگر رشتہ داروں سے رابطہ کیا، جنہوں نے آخر کار لاش گھر منتقل کی۔ تاہم، خاندان نے شبھا دیوی کی آخری رسومات کے بجائے ان کی تدفین کر دی۔
آنجہانی خاتون کے شوہر بھوال گپتا نے بتایا کہ رشتہ داروں نے کہا کہ لاش چار دن بعد نکالی جائے گی اور اس کے بعد آخری رسومات کی جائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق گورکھپور کا رہائشی بھوال گپتا ایک سبزی فروش ہے، جو اپنی بیوی شبھا دیوی اور تین بیٹوں کے ساتھ بھارویہ گاؤں میں رہتا تھا۔ اس کی تین بیٹیاں شادی شدہ ہیں۔ ایک سال قبل خاندان میں جھگڑے کے بعد بڑے بیٹے نے بھوال کو گھر سے نکال دیا تھا۔
جس کے بعد والدین جون پور کے ایک اولڈ ایج ہوم میں پہنچے، جس کے مالک روی کمار چو بی نے انہیں رہائش و دیگر سہولتیں فراہم کیں۔
19 نومبر کو شبھا دیوی کی حالت بگڑ گئی اور وہ اسپتال میں انتقال کر گئیں۔ والد نے اپنے چھوٹے بیٹے کو فون کیا، جس نے بڑے بھائی سے مشورہ کرنے کے بعد کہا کہ لاش چار دن فریزر میں رکھی جائے۔ بیٹے کا کہنا تھا کہ شادی کے دوران لاش گھر لانا ٹھیک عمل نہیں ہے اور آخری رسومات چار دن بعد ہوں گی۔
تاہم بھوال گپتا نے کہا کہ چار دن بعد لاش کو نکال کر آخری رسومات ادا نہیں کی جائیں گی، کیونکہ اس سے پہلے ہی لاش میں کیڑے پڑنے کا خطرہ ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق والدین کا رابطہ صرف چھوٹے بیٹے سے تھا، جو کبھی کبھار ان کی خیریت دریافت کرنے کے لیے فون کرتا تھا۔ اولڈ ایج ہوم میں رہائش کے دوران کوئی رشتہ دار ان سے ملاقات کے لیے نہیں آیا۔