• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چائے کیساتھ کونسی غذا کھانا بہترین اور کونسی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے؟

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

چائے بھاگتی دوڑتی زندگی میں روزمرہ کا ایک اہم حصہ ہے، صبح کا ناشتہ ہو، دفتر میں دوپہر کا وقفہ یا شام کا سکون کا وقت، ایک کپ چائے سب کو بھاتا ہے۔

ہر گھر میں صبح ناشتے اور شام کی چائے کے ساتھ کچھ نہ کچھ کھانے کا رواج عام پایا جاتا ہے جبکہ چائے کے ساتھ کھائی جانے والی غذائیں اتنی ہی اہم ہیں جتنی خود چائے۔ 

کچھ غذائیں چائے کے ذائقے اور ہاضمے کو بہتر بناتی ہیں جبکہ کچھ غذائیں چائے کو بھاری یا بےچینی کا سبب بناسکتی ہیں، درست انتخاب آپ کی چائے کا لطف دوگنا کر سکتا ہے۔

ذیل میں چائے کے ساتھ کھانے کے لیے پانچ بہتر اور پانچ ایسی غذائیں بتائی گئی ہیں جن سے پرہیز کرنا چاہیے۔

چائے کے ساتھ کھانے کے لیے 5 بہترین غذائیں

فائبر سے بھرپور ہلکے اسنیکس

فائبر چائے کے ساتھ اچھا توازن بناتا ہے کیونکہ یہ کیفین کے انجذاب کو آہستہ کرتا ہے اور معدے میں جلن نہیں ہونے دیتا۔

ڈرائی روسٹ مکھانے، بھنے ہوئے چنے، ہول گرین کریکرز یا مرمرے بہترین انتخاب ہو سکتے ہیں۔

پروٹین والی غذائیں

چائے کے ساتھ پروٹین والی غذائیں بہتر رہتی ہے کیونکہ یہ بھاری پن پیدا نہیں کرتیں جیسے کہ اُبلے انڈے، بھنے چنے یا پنیڑ کے چند ٹکڑے پیٹ کو بھرا رکھتے ہیں مگر طبیعت بوجھل نہیں کرتے۔

کم آئرن والی غذائیں

چائے میں موجود ٹیننز (Tannins) آئرن کے انجذاب میں کمی کا سبب بنتے ہیں، اس لیے کم آئرن والے اسنیکس جیسے کہ سادہ بسکٹ، ٹوسٹ، کھارے یا چاول سے بنی ہلکی چیزیں بہترین رہتی ہیں۔

ہاضمے میں مدد دینے والے مسالے

اجوائن، سونف یا ادرک والے اسنیکس چائے کے ساتھ اچھی طرح میل کھاتے ہیں، یہ چائے کے سبب ہونے والے اپھار یا تیزابیت کو بھی روکتے ہیں۔

چائے کے ساتھ پرہیز کرنے والی 5 غذائیں

آئرن سے بھرپور یا پروٹین سے بھرپور غذائیں

دالیں، پتے والی سبزیاں اور پروٹین سے بھرپور کھانے چائے کے ساتھ نہیں کھانے چاہئیں، کیونکہ ٹیننز آئرن اور پروٹین کے انجذاب میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

ترش پھل یا فروٹ سلاد

چائے کے ساتھ ترش پھل کھانے سے تیزابیت بڑھ سکتی ہے، چائے کے ٹیننز اور پھل کی تیزابیت ساتھ مل کر ہاضمہ متاثر کر سکتی ہے۔

بیسن سے بنی یا تلی غذائیں

پکوڑے، بھجیاں یا کوئی بھی تلی ہوئی چیز چائے کے ساتھ طبیعت بوجھل کرتی ہے اور اپھار یا بے چینی پیدا کر سکتی ہے۔

ڈیری یا دہی والی غذائیں

دودھ والی چیزیں یا ٹھنڈی دہی چائے کے ساتھ ہاضمے میں گڑبڑ کر سکتی ہے اور چائے کے فائدہ مند عناصر کے جذب ہونے میں بھی کمی لا سکتی ہے۔

زیادہ مرچ مسالے یا تیزابی کھانے

چائے کی گرمائش اور مرچ مسالوں کی تیزی مل کر معدے پر بوجھ ڈالتی ہے، اس لیے چائے کے ساتھ تیز یا مرغن غذائیں کھانا بہتر آپشن نہیں۔

چائے پینے کا بہترین وقت

چائے ناشتے یا دوپہر کے کھانے کے 30 منٹ بعد پینا بہتر ہے، خالی پیٹ چائے تیزابیت بڑھا سکتی ہے۔ 

رات دیر سے چائے پینے کی عادت نیند میں خلل ڈالتی ہے، اس لیے شام 6 بجے کے بعد چائے نہ پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ 

زیادہ چائے پینے کے نقصانات

چائے بظاہر صحت کے لیے مفید مشروب مانا جاتا ہے مگر زیادہ مقدار میں یہ تیزابیت، گیس، بے چینی، دل کی دھڑکن میں تیزی اور نیند کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ 

بہت زیادہ چائے کا استعمال جسم میں آئرن کے جذب ہونے میں کمی بھی کر سکتا ہے۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

صحت سے مزید