بریڈ فورڈ ویسٹ کی رکنِ پارلیمنٹ ناز شاہ نے بجٹ میں دو بچوں کی حد ختم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے علاقے کے ہزاروں خاندانوں کےلیے ریلیف کا اہم قدم قرار دیا ہے۔
ناز شاہ نے کہا کہ بریڈفورڈ ویسٹ میں بچوں کی غربت کی شرح ملک میں سب سے زیادہ ہے اور حالیہ اعداد و شمار کے مطابق 57 فیصد بچے خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
ان کے مطابق دو بچوں کی حد نے محنت کش خاندانوں کو برسوں شدید مشکلات میں مبتلا رکھا اور اس پالیسی کے خاتمے سے کئی گھروں کو وہ سہولت ملے گی جس کی انہیں طویل عرصے سے ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں متعارف کرائی گئی اس پالیسی نے 17 لاکھ بچوں کو فائدے سے محروم کیا اور اسے ختم کرنے سے تقریباً 4.5 لاکھ بچوں کو غربت سے نکالنے میں مدد ملے گی۔
حکومت کے اعلان کے مطابق ہر پرائمری اسکول میں مفت ناشتے کی فراہمی جیسے اقدامات بھی بچوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے، جس سے بریڈفورڈ سٹی کونسل کے 53 ہزار سے زائد طلبہ مستفید ہوں گے۔
ناز شاہ کے مطابق بجٹ میں اقتصادی بہتری کی امید بھی ظاہر کی گئی ہے، جہاں شرحِ نمو کو 1 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کر دیا گیا ہے، اجرتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ توانائی بلوں پر لیویز ختم ہونے سے ہر گھرانے کو آئندہ سال تقریباً 150 پاؤنڈ کی بچت ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری خدمات میں سرمایہ کاری اور 250 نئے نیبرہُڈ ہیلتھ سینٹرز کے قیام سے عوام کو علاج تک بہتر رسائی ملے گی۔ ان کے مطابق مخالف جماعت کی جانب سے 47 ارب پاؤنڈ کی کٹوتیوں کا منصوبہ ملک کو ایک بار پھر مشکلات کی طرف دھکیل سکتا ہے۔
ناز شاہ نے کہا کہ بریڈفورڈ ویسٹ کے عوام جانتے ہیں کہ غربت پالیسیوں کا نتیجہ ہوتی ہے، اس لیے حکومت نے دو بچوں کی حد ختم کرکے درست سمت میں قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں بھی معاشی ترقی، روزگار کے مواقع اور سماجی انصاف کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھاتی رہیں گی۔