• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ کی تعمیر میں مسلمانوں کا بنیادی کردار، تازہ سفرنامے کے انکشافات

کراچی (نیوز ڈیسک) یورپ کی تعمیر میں مسلمانوں کا بنیادی کردار، تازہ سفرنامے کے انکشافات، مسلم سائنس، فلسفہ و طب یورپی نشاۃ ثانیہ کی بنیاد، تاریخ میں مسلمانوں کے کردار کو کیوں نظرانداز کیا گیا؟ طارق حسین نے بحیرۂ روم کے اردگرد کے ممالک کا سفر کیا، کتاب میں یورپ کے مسلم ورثے کی ازسرِنو دریافت، برطانوی اخبار ٹیلی گراف میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں مصنف طارق حسین کے تازہ سفرنامے کے انکشافات پیش کیے گئے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ کیسے مسلمانوں نے صدیوں تک یورپ کی تہذیب، علم، فن، فلسفے اور شہری زندگی کی ترقی میں گہرا کردار ادا کیا۔ طارق حسین نے بحیرۂ روم کے اردگرد کے ممالک کا سفر کیا، بالخصوص اسپین، اٹلی، بلقان اور شمالی افریقہ کے وہ مقامات جہاں کبھی اسلامی حکمرانی یا مسلم تہذیبی اثر قائم رہا۔ ان کا کہنا ہے کہ یورپ اپنی موجودہ شکل میں محض مقامی ترقی کا نتیجہ نہیں بلکہ اسلامی دنیا کے بھرپور علمی، ثقافتی اور فکری اثرات کا تسلسل ہے۔ طارق حسین کی تحریر میں قرطبہ کی عظیم مسجد بطور علامت پیش کی گئی ہے، جہاں آج بھی ننز، پادری اور سیاح اسلام اور عیسائیت کے تاریخی ملاپ کے گواہ بن کر آتے ہیں۔ اس مقام کا فنِ تعمیر، محرابیں، ستون اور تاریخ اس بات کا عکاس ہے کہ مسلمانوں نے یورپی فنِ تعمیر، شہری منصوبہ بندی، روشنی، لائبریری نظام اور سائنسی تحقیق کو نئی سمتیں دیں۔ مضمون کے مطابق اندلس کے مسلمان علماء نے طب، ریاضی، فلکیات، فلسفہ، موسیقی، جغرافیہ اور ادب میں ایسی جدید بنیادیں فراہم کیں جن پر بعد میں یورپ کی نشاۃ ثانیہ کی عمارت کھڑی ہوئی۔

دنیا بھر سے سے مزید