سندھ ہائی کورٹ نے پولیس حراست میں نوجوان عرفان کی ہلاکت کے مقدمے میں گرفتار پولیس اہلکار کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو کیس میں کسی بھی قسم کا چالان جمع کروانے سے روک دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں گرفتار اے ایس آئی عابد شاہ کی ایف آئی اے کی جانب سے درج نئے مقدمے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے کیس سے متعلق ایف آئی اے کے تفتیشی افسر اور پراسیکیوٹر سے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل عامر منسوب قریشی نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے اور پراسیکیوشن عبوری چالان جمع کروا رہے ہیں، سپریم کورٹ کے مطابق ایک واقعے کے ایک سے زائد مقدمات درج نہیں کیے جا سکتے۔
وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کے حکم کے برعکس دوسرا مقدمہ درج کیا ہے، مزید تفتیش کی صورت میں نیا مقدمہ نہیں بلکہ تفصیلات اصل مقدمے میں شامل کی جائیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ یہاں جس کو دیکھو دوسری ایف آئی آر درج کر رہا ہے، پہلے مقدمے کا تفتیشی افسر دوسرے مقدمے کا مدعی بن گیا ہے۔