پشاور(نیوز رپورٹر) پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس سید ارشدعلی اور جسٹس فہیم ولی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے تمباکو کے کارخانوں میں کلوز سرکٹ کیمروں کی تنصیب اور الیکٹرانک انوائسز کے خلاف دائر رٹ پٹیشنز خارج کردی اور قرار دیا کہ ایف بی آر رولز میں کی گئی ترامیم قانون کے مطابق ہے دو رکنی بنچ نے گزشتہ روز 68 سے زائد رٹ پٹیشنز کی سماعت کی جو مختلف تمباکو ساز کمپنیوں نے دائر کی تھی اس موقع پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے وکیل عامرجاوید پیش ہوئے۔ دوران سماعت درخواست گزار کمپنیوں کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ ایف بی آر نے تمباکو کمپنیوں میں کلوز سرکٹ کیمروں کی تنصیب لازمی قرار دی دنیا میں کہیں بھی اس طرح کی سرویلنس نہیں ہوتی اور اس سے سرمایہ کاری متاثر ہونے کا خدشہ ہے لہذا ان اس کو کالعدم قرار دیا جائے۔ دوسری جانب ایف بی آر کے وکیل بیرسٹر عامرجاوید نے عدالت کوبتایا کہ بہت سے کارخانوں میں ٹیکسز چوری کے شکایات آر ہی تھیں۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر 68 رٹ درخواستیں خارج کردیں اور ایف بی آر کی جانب سے شرائط کو درست اور قانون کے مطابق قرار دیا۔