• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سڈنی حملہ، ٹرمپ بھی احمد کی بہادری کے معترف

سڈنی، کراچی (اے ایف پی ،نیوز ڈیسک) سڈنی حملے کے دوران اپنی جان پر کھیل کر سیکڑوں لوگوں کی جانیں بچانے والے احمد راتوں رات ہیرو بن گئے ،آسٹریلوی شہریوں کیساتھ ساتھ ٹرمپ بھی احمد کی بہادری کے معترف ،43سالہ احمد الاحمد کو دو گولیاں بھی لگیں، اسپتا ل میں احمد کی سرجری جاری ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے ،آسٹریلوی میڈیا نے بتایا ہے کہ سڈنی کے ساحل پر حملے کے دوران اپنی جان پر کھیل کر لوگوں کو بچانے والا شہری احمد الاحمددو بچوں کا باپ اور پھل فروش ہے ،43سالہ احمد الاحمد نے حملہ آور کو قابو کیا، اس کا تعاقب کرتے ہوئے دوسرے حملہ آور کی فائرنگ کا نشانہ بن گیا ، احمد کے کزن کے مطابق دو بچوں کا باپ اور پھل فروش ہے ،اسے ہتھیار چلانے کا تجربہ نہیں تھا۔احمد نے مسلح حملہ آور کو دبوچ کر اس کی گن چھین لی ۔آسٹریلوی میڈیا پرسامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہےایک شخص نے حملہ آوروں میں سے ایک کے پیچھے سے آ کر اس کے ہاتھوں سے شاٹ گن چھین لی اور اسے قابو کر لیااور حملہ آور کی گن اسی پر تان لی تاہم اسے ہتھیار چلانے کاکوئی تجربہ نہیں تھا۔احمد نے اس کے بعد حملہ آور کا پیچھا کرتے ہوئے اسے کوئی چیز بھی پھینک کر ماری اور اس دوران دوسرا حملہ آور جو کہ پل کے اوپر کھڑا تھا نے فائرنگ کرکے احمد کو زخمی کردیا ۔ آسٹریلوی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس ہیرو کا نام 43 سالہ احمد الاحمد ہے، جو سڈنی کا مقامی باشندہ ہے اور سدرلینڈ میں پھلوں کی دکان کا مالک ہے۔"43 سالہ احمد الاحمد، جس نے متعدد جانیں بچائیں، حملے کے دوران دو گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے اور انہیں علاج کے لئے اسپتال لے جایا گیا۔احمد کے کزن، مصطفیٰ نےاسپتال سے 7 نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کزن کا آج رات آپریشن ہوگا۔مصطفیٰ نے مزید بتایا کہ دو بچوں کے والد احمد الاحمد کو آتشیں اسلحے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔مصطفیٰ نے کہا کہ احمد کی حالت بہترہے،ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ٹھیک ہو جائیں گے، وہ ایک ہیرو ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ابھی تک احمد سے بات نہیں کر پائے ہیں اور ڈاکٹروں کی جانب سے چند گھنٹوں میں ملاقات کی اجازت ملنے کی توقع ہے۔ٹرمپ نے بندوق بردار کو غیر مسلح کرنے والے شخص کے لئے اپنی تعریف اور "عظیم احترام" کا اظہار کیا۔امریکی صدر نے کہا، "درحقیقت وہ ایک بہت، بہت بہادر شخص ہے، جو آگے بڑھا اور حملہ آوروں میں سے ایک پر سامنے سے حملہ کیا، اور بہت سی جانیں بچائیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ شخص اس وقت اسپتال میں ہے اور کافی شدید زخمی ہے۔جیسے ہی احمد الاحمد کی مداخلت کی تفصیلات آسٹریلوی میڈیا اور عوامی بحث کا بنیادی مرکز بن گئیں، واقعے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی۔"سڈنی مارننگ ہیرالڈ" نے احمد کو "ایک ہیرو جس نے بہت سی جانیں بچائیں" کے طور پر پیش کیا۔نیو ساؤتھ ویلز کے پریمیئر کرس منز نے احمد کی تعریف کرتے ہوئے کہایہ وہ سب سے ناقابل یقین منظر ہے جو اب تک انہوں نےدیکھا ہے۔ ایک شخص کا بندوق بردار کے پاس جانا جس نے کمیونٹی پر فائرنگ کی تھی اور اکیلے ہی اسے غیر مسلح کر دینا، اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر بے شمار دوسرے لوگوں کی جانیں بچانا۔"انہوں نے مزید کہا، وہ شخص حقیقی ہیرو ہے، اور مجھے کوئی شک نہیں کہ اس کی بہادری کے نتیجے میں آج رات بہت سے، بہت سے لوگ زندہ ہیں۔"
اہم خبریں سے مزید