• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی حکومت کا کیئر لیورز کیلئے مفت این ایچ ایس سہولتوں میں توسیع کا اعلان

برطانوی حکومت کی جانب سے نگہداشت سے نکلنے والے نوجوانوں کو 25 برس کی عمر تک مفت ادویات، دانتوں اور آنکھوں کے علاج کی سہولت دی جائے گی۔

برطانوی حکومت نے نگہداشت کے نظام سے نکلنے والے نوجوانوں کے لیے ایک اہم فلاحی پیکیج کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت انہیں 25 سال کی عمر تک مفت این ایچ ایس نسخہ جاتی ادویات، دانتوں کے علاج اور آنکھوں کے معائنے کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

ان اقدامات سے انگلینڈ بھر میں کئی ہزار کیئر لیورز مستفید ہوں گے، یہ اصلاحات حکومت کے اس وسیع تر وژن کا حصہ ہیں، جس کا مقصد بچوں کو زندگی کا بہترین آغاز فراہم کرنا ہے۔

ان اصلاحات کے تحت بچوں کے تحفظ کے نظام کو بھی مزید مضبوط بنایا جا رہا ہے، تاکہ جنرل پریکٹیشنرز (GPs) کو زیرِ نگہداشت بچوں کے بارے میں بروقت اور مکمل معلومات دستیاب ہوں اور کمزور نوجوان نظام کی خامیوں کے باعث نظر انداز نہ ہوں۔

اعداد و شمار کے مطابق نگہداشت سے نکلنے والے نوجوانوں کو 18 سال کی عمر کے بعد اچانک معاونت میں کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ تنہائی، خاندانی تعلقات سے محرومی اور عملی زندگی میں مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں۔

حکومتی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیئر سسٹم سے گزرنے والے نوجوانوں میں ڈپریشن، اینزائٹی اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PTSD) جیسے ذہنی امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، جبکہ بے روزگاری اور بے گھری کا امکان بھی دیگر نوجوانوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

حکومت کے مطابق کیئر چھوڑنے والے نوجوانوں میں سے ایک چوتھائی سے زائد کو یہ بھی نہیں بتایا جاتا کہ وہ جسمانی صحت کی سہولتوں، جیسے جی پی یا ڈینٹسٹ کے ساتھ رجسٹریشن کیسے حاصل کریں۔

نئی پالیسی کے تحت مفت صحت سہولتوں کی فراہمی ان رکاوٹوں کو کم کرے گی اور نوجوانوں کو عملی زندگی کے ایک نازک مرحلے پر بہتر طبی سہولتوں تک رسائی فراہم کرے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ این ایچ ایس میں کیئر لیورز کے لیے گارنٹیڈ انٹرویو اسکیم اور ادائیگی شدہ انٹرن شپ پروگرام بھی متعارف کرائے جا رہے ہیں، تاکہ انہیں روزگار کے مواقع فراہم کیے جا سکیں اور ملازمت کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم ہوں۔

ذہنی صحت کے شعبے میں بھی ایک تین سالہ پائلٹ منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے، جس کے تحت سماجی کارکنوں اور این ایچ ایس ماہرین کو یکجا کر کے بچوں اور خاندانوں کو بروقت اور براہِ راست ذہنی صحت کی معاونت فراہم کی جائے گی۔

اس موقع پر وزیرِ صحت و سماجی نگہداشت ویس اسٹریٹنگ نے کہا ہے کہ کیئر میں پلنے والے بچوں کو زندگی کے مشکل ترین آغاز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کے باعث وہ صحت کی سنگین ناہمواریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ ناہمواریاں کیئر لیورز کی ترقی میں بڑی رکاوٹ رہی ہیں، یہ حکومت پرعزم ہے کہ ہر بچے کو زندگی کا بہترین آغاز دیا جائے اور صحت و روزگار کے مواقع میں یہ اضافہ اسی عزم کی عملی مثال ہے۔

حکومتی اصلاحات کو حالیہ برسوں میں کیئر لیورز کے لیے متعارف کرایا جانے والا سب سے جامع فلاحی پیکیج قرار دیا جا رہا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید