کراچی (نیوز ڈیسک) تاجک افغان سرحد پر جھڑپیں، چین کی سرمایہ کاری کے لیے خطرہ، حملوں میں چینی شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں، تاجک حکومت کا طالبان سے مؤثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ، طالبان سیکورٹی پر سوالیہ نشان، دراندازی سے پاکستان و دیگر پڑوسیوں سےبھی تعلقات کشیدہ ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تاجکستان اور افغانستان کی سرحد پر جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں، جس میں تاجک فورسز اور نامعلوم مسلح افراد کے درمیان لڑائی میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے، جن میں چینی شہری بھی شامل ہیں۔ حملے زیادہ تر طالبان کے زیر انتظام بدخشاں صوبے سے آئے اور چینی کمپنیوں اور کارکنوں کو نشانہ بنایا۔ تاجک حکومت نے طالبان کو سرحدی سیکیورٹی کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا، جبکہ طالبان نے حملوں کا ذمہ دار غیر شناخت شدہ گروہ قرار دیا اور تعاون کا یقین دلایا۔ یہ جھڑپیں طالبان کی سیکورٹی صلاحیت اور خطے میں ان کے اعتبار پر سوالات پیدا کر رہی ہیں، خاص طور پر اس وقت جب چین تاجکستان میں بڑے اقتصادی منصوبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔