• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استنبول نائٹ کلب حملہ آور کی افغانستان میں تربیت کا انکشاف

انقرہ(خبر ایجنسی)ترک حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ سال نو کے موقع پر استنبول کے نائب کلب پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کا تعلق ازبکستان سے ہے جس نے افغانستان میں تربیت حاصل کی، ملزم جنوری 2016میں ترکی آیا، جائے وقوع سے ملنے والے ثبوتوں سے انگلیوں کے نشانات بھی میچ ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزم سے پولیس نے تفتیش کی ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی حملے کے پیچھے چھپے مقاصد کو سامنے لایا جائے گا۔ترک وزیراعظم نے گرفتار ملزم سے کی جانے والی تفتیش سے متعلق مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔دوسری جانب رپورٹس کے مطابق استنبول کے گورنر واصب شاہین نے بتایا کہ سال نو کے موقع پر نائٹ کلب پر حملہ کرنے والا ملزم ازبکستان کا شہری ہے، اس نے افغانستان میں تربیت حاصل کی۔1983 میں پیدا ہونے والے ملزم کا نام عبدالقادر مشاریپوف ہے،گورنر استنبول کے مطابق عبدالقادر مشاریپوف جنوری 2016 میں ترکی میں داخل ہوا اور اس نے حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کرلیا ہے جب کہ جائے وقوع سے ملنے والے ثبوتوں سے ملزم کی انگلیوں کے نشانات بھی میچ ہوگئے،ملزم اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے اور اسے 4زبانوں پر مہارت حاصل ہے، ملزم کی گرفتاری سے قبل 7ہزار 200گھنٹوں پر مشتمل سی سی ٹی وی سیکیورٹی فوٹیج دیکھی گئیں، ملزم کی گرفتاری کے لیے اسپیشل یونٹ کے اہلکاروں سمیت 2ہزار پولیس اہلکاروں اور افسران نے آپریشن میں حصہ لیا جبکہ اس کے قبضے سے 2 لاکھ امریکی ڈالر بھی برآمد ہوئے۔اے پی نے ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی کے حوالے سے مزید بتایا کہ پولیس نے چھاپوں کے دوران کرغستان کے ایک شہری سمیت مصر، صومالیہ اور سینیگال سے تعلق رکھنے والی تین خواتین کو بھی حراست میں لیا جب کہ نائٹ کلب پر حملے میں ملوث ملزم کے 4 سالہ بیٹے کو پولیس کی حفاظتی تحویل میں دے دیا ۔واضح رہے کہ پولیس نے 3 دن پہلے نائٹ کلب پر حملے میں ملوث چینی اقلیتی قبیلے اویغور کے 2 باشندوں کو بھی گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔
تازہ ترین