ہالی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائن اسٹین کی جانب سے ہراساں کی جانے والی خواتین کی فہرست میں آسکر ایوارڈ یافتہ سلمیٰ ہائیک بھی شامل ہوگئی ہے۔
آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ سلماہائیک نے ہراساں کرنے کے انکشافا ت امریکی اخبار کے ایک مضمون میں کیے ہیں، 2002 میں فلم فریڈا میں سرمایہ لگانے کے بعد ہاروی وائن اسٹین نے سلمیٰ سے بلیک میلنگ کا آغاز کیا تھا۔
سلمیٰ ہائیک کے مطابق ہاروی وائن طرح طرح کی جنسی خواہشات کی بھرمارکر تا تھا ،انکار پر ہاروی کا غصہ بڑھتا رہتا تھا حتیٰ کہ ہاروی وائن نے ایک بارمجھے قتل کی دھمکی بھی دی تھی ۔
وائن اسٹین کی آخری شرط فلم میں بیہودہ مناظر کی عکس بندی تھی جس کی شوٹنگ سے پہلے سلمیٰ کی طبیعت بگڑ گئی، اداکارہ نے کہا کہ فلم انڈسٹری میں مرد و خواتین سے یکساں برتاؤ کیے جانے تک ایسے لوگ شکار کرتے رہیں گے۔
سلمیٰ کے علاوہ نامور فنکاروں سمیت 100سے زائد خواتین امریکی پروڈیوسر وائن اسٹین پر جنسی استحصال کا الزام عائد کرچکی ہیں۔
واضح رہے فلمی دنیا کے معروف ترین ایوارڈ آسکر کی انتظامیہ نے ہولی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائن اسٹین پر جنسی ہراسگی کے الزامات لگنے کے بعد ہاروی کی رکنیت ختم کردی۔
65 سالہ معروف پروڈیوسر ہاروی وائن اسٹین گزشتہ کئی دہائیوں سے ہولی وڈ میں کام کررہے ہیں ، لوگوں کے درمیان مہذب شخصیت کا لبادہ اوڑھے ہاروی کا اصل چہرہ اب سامنے آیا ہے، ہاروی گزشتہ کئی برسوں سے اس مکروہ فعل میں مبتلا تھے جس میں صرف بیمار ذہنیت کے لوگ ہی مبتلا ہوسکتے ہیں ۔
ہاروی نے ہولی وڈ کی ٹاپ اداکاراؤں انجلینا جولی، گیونتھ پالٹرو ، جینفر لورینس یہاں تک کہ بولی وڈ اداکارہ ایشوریا رائے سمیت کسی کو بھی نہ بخشا اور انہیں نہ صرف جنسی طور پر ہراساں کیا بلکہ منہ بند رکھنے کی دھمکی بھی دی۔