پاکستان سپرلیگ کے دلکش اور دلفریب مقابلے جاری ہیںجس کی افتتاحی تقریب نے پی ایس ایل کو چار چاند لگادیئے۔ جس میں تادم تحریر ملتان سلطان نےابتدائی میچوں میں فتح سے اس بات کا اشارہ دے دیا ہے کہ اس بار اس کی حکمرانی کادور ہوگا دفاعی چیمپئن پشاور زلمی کو اور لاہور قلندر کو ناکامی سے دوچار کردیا۔ کراچی کنگز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹر کو شاہد آ فردی کی شان دار پر فارمنس سے زیر کیا، تادم تحریر کھیلے گئے میچوں میںملتان سلطان کو تین میں سے دو میچوں میں کام یابی حاصل ہے، اس نے پشاور زلمی،اور لاہور قلندر کو شکست دی، جبکہ اسلام آباد کے ہاتھوں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،، اسلام آباد کوپشاور کے ہاتھوںایک میچ میں شکست ہوئی،لاہور قلندر کی ٹیم کو اپنے دونوں میچوں میں ملتان سلطان اور کوئٹی گلیڈی ایٹر سے شکست ہوچکی ہے،کوئٹہ کی ٹیم لاہور سے ایک میچ جیت چکی ہے جبکہ لاہور کو اس نے ناکامی سے دوچار کیا،کراچی نے کوئٹہ کو شکست دی جبکہ پشاور زلمی،،،،،،،،،،، اب تک دبئی میں کھیلے گئے میچوں میں سلو پچ پر رک کر آتی گیند پہلے کھیلنے والی ٹیم کو مشکلات دے رہی ہے۔ دوسری جانب متحدہ عرب امارات سے کرکٹ کا تیز ترین فارمیٹ ایونٹ کے آخری لمحات میں ایک مرتبہ پھر پاکستانی میدانوں کا رخ کرے گا۔ گزشتہ سال کی نسبت اس سال لاہور کے ساتھ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی رونقیں بحال ہوں گی۔ 20اور 21مارچ کو قذافی ا سٹیڈیم میں پلے آف میچز ہوں گے جبکہ 25مارچ کو کراچی میں پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل کھیلا جائے گا۔ پہلا سپر لیگ دوسرے سپر لیگ کے فائنل کو لاہور میں لانے کا سبب بنا، پھر اس فائنل نے ورلڈ الیون کے لئے دروازے کھولے ۔ورلڈ الیون کے بعد سری لنکن ٹیم نے قذافی ا سٹیڈیم میں ٹی 20میچ کھیل کر پاکستان میں کرکٹ بحالی کی مہر ثبت کر دی۔اتفاق سے پاکستان سپر لیگ کا تیسرا ایڈیشن3میچ پاکستان میں لا رہاہے، امید کی جا سکتی ہے کہ اس کے فوری بعد ویسٹ انڈیز کی ٹیم بھی 3ٹی 20میچ کھیلنے پروگرام کے مطابق پاکستان آئے گی ، پہلے لاہور کی رونقیں بحال ہوئیں تو اس مرتبہ کراچی کی ہوں گی اور پھر دھیرے دھیرے راولپنڈی ، فیصل آباد اور ملتان کے گرائونڈز بھی آباد ہوں گے، پشاور بھی ایک دن انٹرنیشنل کرکٹ کی میزبانی کرتے دکھائی دے گا۔ پاکستان سپر لیگ 3سال کے قلیل عرصے میں انٹرنیشنل کرکٹ لیگز میں ممتاز درجہ اختیار کرتی جا رہی ہے آئی پی ایل اور بگ بیش کے بعد بجا طور پر یہ تیسری بڑی اور پر رونق سیریز ہوتی ہے۔ انگلینڈ کی ٹی 20بلاسٹ روایتی انداز میں کھیلی جا رہی ہے جنوبی افریقا گلوبل ٹی 20کے انعقاد میں ناکام ہے، سری لنکا نے اس سال پھر لیگ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ویسٹ انڈیز کی کیربین لیگ اور بنگلہ دیش کی بی پی ایل پاکستان سپر لیگ کے مقابلے میں کافی پیچھے ہے پی ایس ایل کے دونوں ایڈیشنز میں بڑے بڑے انٹرنیشنل اسٹارز کی شمولیت نے جہاں چار چاند لگائے وہاں مختصر سے وقت میں کئی سنسنی خیز میچوں نے شائقین کے سانس تک روک لئے ۔ اس مرتبہ تو ماضی کی نسبت ایک ٹیم ملتان سلطانز کے اضافے کے ساتھ ٹیموں کی مجموعی تعداد 5سے بڑھ کر 6ہو گئی ہے۔ پی ایس ایل کی مقبولیت کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتاہے کہ اس سال اس کے مقابلے ماضی کی 2لیگز کے مقابلے میں بھارت سمیت متعدد ممالک میں براہ راست دیکھے جا سکیں گے۔ پاکستان ، افغانستان، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، کینیڈا، ویسٹ انڈیز، بھارت، کینیا، مڈل ایسٹ، نیوزی لینڈ ، جنوبی افریقا، سری لنکا، انگلینڈ، زمبابوے اور امریکا میں پی ایس ایل براہ راست دیکھی جارہی ہے، سرفراز کی قیادت میں کھیلنے والی کوئٹہ ٹیم کو دیکھنا ہو گا کہ اس سال وہ تیسری مرتبہ فائنل کھیلنے کی ہیٹ ٹرک کرتی ہے یا نہیں اور یہ بھی کہ فائنل کی شکست جیسی بدقسمتی سے پیچھا چھڑوانے میں کامیاب رہتی ہے یا نہیں۔پاکستان سپر لیگ کی ایک اور ٹیم لاہور قلندرز کی کہانی بھی عجب رہی ہے ، یقین سے کہا جا سکتاہے کہ وہ ماضی کے گزرے 2سال کے نتائج سے دامن چھڑوانے کی بھر پور کوشش کرے گی دونوں ایڈیشنز میں ٹیم ایک مرتبہ بھی پلے آف مرحلے تک نہ پہنچ سکی اور ایونٹ کا اختتام پانچویں اور آخری پوزیشن پر کیا، موجودہ ایونٹ سے قبل تک اسکے کھیلے گئے 16میچوں شکستوں کی تعداد11 اور فتوحات صرف 5 ہیں۔کراچی کنگز کی کہانی بھی ملتی جلتی ہے 19میچوں میں سے صرف 7فتوحات اور 12بڑی شکستیں اس کے نام کے آگے ہیں، پاکستان سپر لیگ کی بنیاد پاکستان کرکٹ بورڈ نے 8ستمبر2015ء کو لاہور میں رکھی تھی۔ پہلا ایڈیشن فروری مارچ 2016ء میں کھیلا گیا ،تمام میچ متحدہ عرب امارات میں ہوئے، دوسرا ایڈیشن فروری مارچ 2017ء میں ہوا۔ اس کا فائنل لاہور میں کھیلا گیا، اس سال یعنی 2018ء میں تیسرے ایڈیشن میں 6ٹیمیں اسلام آباد یونائیٹڈ ، لاہور قلندرز، پشاور زلمی، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹررز اور ملتان سلطانز شامل ہیں۔ ہر ٹیم ڈبل رائونڈ رابن کی بنیاد پر 10میچ کھیلے گی۔ٹاپ 4ٹیمیں پلےآف مرحلے میں قدم رکھیں گی اور پھر فائنل کے لئے 2ٹیمیں کراچی میں مدمقابل ہوں گی۔ پی ایس ایل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے منظور شدہ قوانین کے مطابق کھیلا جاتا ہے۔ میچ ٹائی ہونے کی صورت میں سپر اوور ہو گا، زیادہ پوائنٹ والی ٹیم ٹاپ پر ہوگی اگر اس میں ٹیمیں برابر ہوں تو نیٹ رن ریٹ دیکھا جائے گا اس میں بھی برابر ہوں تو فتوحات کی تعداد پر فیصلہ ہو گا۔ ۔پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے میزبان مقامات دبئی ، شارجہ، لاہور اور کراچی ہوں گے پی بی سی کو عرب امارات میں چوکس رہنا ہو گا۔ اس سال کون سی ٹیم فیورٹ ہو گی؟ اور کون سی ٹیم جیتے گی؟ ٹیموں کے کھلاڑیوں کی طاقت سے اندازہ لگایا جائے تو لاہور قلندرز ،ملتان سلطانز اور کراچی کنگز زیادہ مضبوط ہیں،تاہم باقی ٹیمیں بھی پوری طاقت سے سامنے آرہی ہیں ۔
٭٭٭