• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


غزل : ’’دستور‘‘

’’دستور‘‘

زہرہ نگاہ

سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے

سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے

تو وہ حملہ نہیں‌کرتا

سنا ہے جب

کسی ندی کے پانی میں

بئے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے

تو ندی کی روپہلی مچھلیاں‌اس کو پڑوسن مان لیتی ہیں

ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں‌

تو مینا اپنے گھر کو بھول کر

کوےکے انڈوں کو پروں‌سے تھام لیتی ہے

سناہے گھونسلے سے جب کوئی بچہ گر ے تو

سارا جنگل جاگ جاتا ہے

ندی میں باڑ آجائے

کوئی پُل ٹوٹ جائے تو

کسی لکڑی کے تختے پر

گلہری ، سانپ ، چیتا اور بکری ساتھ ہوتے ہیں

سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے

خداوندِ جلیل و معتبر ، دانا و بینا منصف و اکبر

ہمارے شہر میں اب

جنگلوں کا ہی کوئی دستور نافذ کر !!

تازہ ترین
تازہ ترین