• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ظفر اکبر آبادی کی غزل

دھڑکنوں میں وہ چھپا ہو جیسے

ہر صدا اُس کی صدا ہوجیسے

ایک مانوس مہک یوں ہے مُحیط

تیری خوشبوئے قبا ہو جیسے

اب تو لُو بھی سُکون بخشتی ہے

تیرے دامن کی ہوا ہو جیسے

اَب تو غم بھی ہے کچھ اِس طرح عزیز

حاصلِ اَرض و سما ہو جیسے

بے وفائی پہ ہیں مائل یوں لوگ

بے وفائی بھی وفا ہو جیسے

دل ہُوا اِس طرح کرچی کرچی

آئینہ ٹوٹ گیا ہو جیسے

یہی محسوس ظفر ہوتا ہے

وہ مجھے بھول گیا ہو جیسے

تازہ ترین
تازہ ترین