گرمیوں کے موسم میں چاہے بالکونی ہو ، ٹیریس ہو یا پھر گارڈن، سائبان(Shade) کی ضرورت ہر جگہ محسوس ہوتی ہے۔ سائبان آپ کو سورج کی براہ راست دھوپ سے محفوظ رکھتے ہیں ، جس سے گرمی کا زور ٹوٹنے لگتا ہے۔تاہم اب وہ زمانہ نہیں رہا، جب ہم دھوپ سے محفوظ رہنے کے لیے ’پریکٹیکل‘ شیڈ کھڑے کردیں، جو گھر کی دیگر تعمیر، ڈیزائن اور کلر اسکیم میں ضم نہ ہوتے ہوںاور اجنبی محسو س ہوں۔
آرکیٹیکٹس، ایسے سائبان ڈیزائن کرکے دے سکتے ہیں، جو بالکونی میں چھاؤں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ گھر کے ان ڈور اور آؤٹ ڈو اسپیس کو Integrateکردے، اور گارڈن کے لیے بنایا گیا سائبان، اتنا زبردست ہو کہ وہ گارڈن کا اٹوٹ فیچر بن جائے۔
سائبان بنانے کے بہت سے طریقے موجود ہیں، جن میں سے بہت سے آٹومیٹک ہیں، یعنی کہ صرف ایک بٹن دبانے سے زیادہ کوشش کے بغیر سائبان کھل جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، اگر اسے درست رُخ پر لگایا جائے تو یہ بارش کا پانی روک لیتا ہے اور آپ خراب موسم میں بھی ٹیرس استعمال کر سکتے ہیں۔
ایسا ڈیزائن جو توجہ حاصل کرلے
سمندری جہازوں کے بادبانوں کی یاد لیے اس سائبان کو کھمبوں نے سہارا دیا ہے۔ ٹیرس کے لیے ایک پیارا سمندری انداز جس کی تاروں کا سائز بدلا جا سکتا ہے۔لگانے اور موسم کے اختتام پر اُتارنے میں آسان، اچھا سایہ اور پیاری سجاوٹ کی ضمانت، عام سائبانوں کی چوکور شکل سے زیادہ عمدہ۔
سائبان کے کپڑے کو اس طرح سے ڈھلوان دی گئی ہے کہ یہ پانی سے بچائے گا اور اس کے مختلف زاویے پانی کو ایک ہی رُخ میں بہنے سے روکیں گے۔
لکڑی کا سائبان
یہ سچ ہے کہ سائبان گرمیوں کے لیے ہے مگر پاکستان جیسے ملکوں میں جہاں بہار اور خزاں بھی زیادہ ٹھنڈی نہیں ہوتی، یہ سرکنے والی چھت والا لکڑی سے بنا سائبان بہترین ہے جسے حصوں میں کھولا جا سکتا ہے۔اوپری حصے میں ایک شیشہ لگایا گیا ہے، جو سرد موسم میں دھوپ اندر آنے دیتا ہے اور چھوٹا سا گرین ہاؤس بنا دیتا ہے۔
بڑے ٹیرس میں سفید رنگ کی نفاست
یہ سائبان کی نفاست کی ایک اور مثال ہے جو دیواروں اور فرش کی طرح ہی سفید ہے۔ یہ لگوانے سے آپ کے پاس بڑی سی سایہ دار جگہ آجائے گی، نا صرف تالاب کے گرد بلکہ گھر کے اندر بھی۔ یہ سائبان ہوا اور سورج کا سینسر رکھتا ہے، اور ان میں ایسی موٹریں لگی ہیں جو انہیں خاص اوقات میں کھول یا بند کر دیں۔
بغیر سہارا سائبان
بغیر سہارے والا سائبان کتنا بڑا ہو سکتا ہے؟ اگر آپ ٹیرس میں ستون نہیں کھڑے کرنا چاہتے تو ایسا انداز اپنائیں، جس کے لمبے بازو اسے سہارا دیے ہوئے ہیں۔ یہ تناؤ کی حالت میں ہے اور 5 میٹر چوڑائی اور18 میٹر لمبائی کو گھیر سکتا ہے۔ظاہر ہے اس کو چھوٹا بڑا کرنے کے لیے آپ کو خودکار نظام ہی لگوانا پڑے گا۔ مڑنے کے بعد یہ بالکونی سے تقریباً غائب ہو جاتا ہے۔
بے حد جدید اور دھاتی
یہ عام سائبانوں جیسا نہیں بلکہ ان سے کہیں زیادہ اچھا ہے اور اپنا کام بخوبی انجام دیتا ہے، جو ہے سایہ فراہم کرنا۔ اس میں ایلومینیم کی پلیٹیں لگی ہیں، جنہیں گھما کر ضرورت کے مطابق سایہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ عام سائبان کی بہ نسبت اس کا فائدہ یہ ہے کہ آپ مکمل سایہ بھی حاصل کر سکتے ہیں اور تھوڑی بہت دھوپ لینا چاہیں تو وہ بھی لے سکتے ہیں۔ یہ بند ہو کر بارش اور تیز ہوا سے بچا لیتا ہے۔ اسے خود یا ریموٹ کی مدد سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس سے زیادہ آرام دہ سائبان شاید ممکن نہ ہو۔
جدید اور عملی
یہاں بالکونی میں لگا لمبے بازوؤں والا سائبان ایسا ماحول واپس لاتا ہے جو عام طور پر گرمیوں میں ضایع ہو جائے۔ ایکر یلک کپڑے سے بنے سائبان کو لمبا کرنے والا نظام تیزی سے کھل کر بڑی جگہ گھیر لیتا ہے۔ بند ہونے پر یہ دیوار کے ساتھ تھوڑی سی جگہ لیتا ہے۔ یہ ایلومینیم سے بنا ہے، جس کی وجہ سے یہ ہلکا بھی ہے اور مضبوط بھی۔ اگر ممکن ہو تو ایک چھوٹی موٹر لگوائیں جو اسے تیزی سے کھول اور بند کر دے اور آپ خود اسے کھولنے کی مصیبت سے بچ جائیں گے۔
روشنی اور سایہ
اس قسم کا سائبان، لکڑی کے ستونوں پر کھڑا ہوتا ہے اور باغ کے ایک کونے میں بنایا جاتا ہے۔ اس میں مڑی ہوئی دھاریاں ہیں، جنہیں ایلومینیم سے بنی پتلی ڈنڈیاں سہارا دیے ہوئے ہیں۔ اس سائبان کو آپ باآسانی کھول یا بند کر سکتے ہیں۔ آپ سب دھاریاں اکٹھی کر سکتے ہیں یا انہیں حصوں میں تقسیم کر کے اپنی مرضی کا سایہ بنا سکتے ہیں۔