اسپین میں مقیم پاکستانی اور دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والی مسلم کمیونٹی، رمضان المبارک کی آمد پر سحری اور افطاری کے لئے اُسی طرح اہتمام کرتی ہے ،جیسے اپنے وطن میں کیا جاتا ہے ۔اسپین میں مسلمانوںکے زوال کے بعد وہاں مساجد کی تعمیر کا سلسلہ بھی ختم ہو گیا تھا ، لیکن براعظم افریقہ اور اسلامی ممالک کی کمیونٹیز نے مل کر 1992سے اسپین میں مساجد کی تعمیر کا کام شروع کیا اور ہسپانوی شہروں میڈرڈ ، علی کانتے ، ویلنسیا ، طرطوسہ ، مانسرہ ، بائی دے ابرون ، اوسپتالیت ، پارالیل ، بارسلونا سینٹر ، بادالونا سمیت دوسرے مقامات پر مساجد بنا لیں جہاں مختلف مسالک کے مسلمان اپنی عبادات میں مشغول ہو گئے ۔بارسلونا اور اس کے گرد و نواح میں اہل تشیع نے امام بارگاہوں کی تعمیر کی اور القائم اسلامک سینٹر اور امامیہ عشریہ اثناء کے نام سے عشرہ محرم ، مجالس اور اہل بیت کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ۔
ا سپین کی مقامی حکومتیں اور انتظامی ادارے اسپین میں مسلمانوں کو کھلے عام عبادت کرنے ، رمضان المبارک کی برکتیں سمیٹنے اور مذہبی و قومی دنوں کو منعقد کرنے کی اجازت دیتے ہیں ، یہی نہیں بلکہ یہ ادارے مسلمانوں کو عید کی نماز کے لئے کھلے میدان بھی مہیا کرتے ہیں ۔ رمضان المبارک میں بارسلونا اور اس کے ملحقہ علاقوں میں جہاں پاکستانیوں کی زیادہ تعداد مقیم ہے، وہاں سحری اور افطاری کا اہتمام کرنے کے انتظامات کیے جاتےہیں ۔
اس ماہ مبارک میںتمام مساجد کو خوبصورتی سے سجایا جاتا ہے اور ان پر برقی قمقموں کے ساتھ رمضان المبارک کی آمد کا اعلان کیا جاتا ہے ۔پاکستانی کمیونٹی سحری تو اپنے اپنے گھروں میں کرتی ہے لیکن افطاری کے لئے پاکستانی حلال ریسٹورنٹس پر روزہ افطار کرنے کے لئے میلے کا ماحول دیکھنے کو ملتا ہے ۔کوئی ایک پاکستانی روزہ افطار کرانے کا اہتمام کرتا ہے تو اس افطاری میں پاکستانیوں کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھر پور شرکت کر کے رونق بخشتے ۔
بارسلونا سینٹر میں بھی منہاج القران اسلامک سینٹر میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں روزانہ سیکڑوں مسلمان روزہ افطار کرتے ہیں ،مسجد طارق بن زیاد رامبلہ دل راوال ، مسجد فیضان مدینہ پارالیل ، مسجد منہاج القران اوسپتالیت ، بنگلہ دیشی مسلمانوں کی مسجد شاہ جلال ، منہاج القران مسجد بادالونا اور دوسری بہت سی مساجد مین روزہ افطار کا اہتمام انتہائی عقیدت سے کیا جاتا ہے جو بھائی چارے کی بہترین مثال ثابت ہے اور اس بھائی چارے کو دیکھ کر مقامی کمیونٹی خاصی متاثر ہوتی ہے ۔ مساجد کے دروازے تمام کمیونٹیز کے لئے کھول دیئے جاتے ہیں تاکہ دوسرے مذاہب بھی ہمارے عبادت کے طریقہ اور روزہ کے بارے میں مکمل طور پر معلومات حاصل کر سکیںاور مسلمان دوسرے مذاہب کو بتا سکیں کہ ہم ایک پر امن ، بھائی چارے پر مبنی اور ملنسار قوم ہیں ۔
رمضان لمبارک کی آمد پر اسپین میں تعمیر کی جانے والی مساجد کو رنگ برنگی جھنڈیوں ، لڑیوں اور برقی قمقموں سے سجادیا گیا ہے ۔ دوسرے مذاہب اور مقامی اتھارٹیز کو مساجد میں آنے اور مسلمانوں کی خوشیوں میں شامل ہونے کی دعوتیں دی جا چکی ہیں ۔مقامی بلدیہ کے میئرز اور ڈپٹی میئرز ، ایم این ایز اور ایم پی ایز اور مقامی پولیس افیسرز مسلمانوں کی افطار پارٹیوں میں بھر پور شرکت کرتے ہیں ، اور اس حوالے سے وہ اپنے خیالات ک اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم مسلمانوں کے اس بابرکت مہینے میں اس مذہب کے پیروکاروں کی عبادات کو بغور دیکھتے ہیں ، اٹھارہ گھنٹے بھوک اور پیاس میں رہ کر مزدوری کرنا اور پھر اکھٹے مل بیٹھ کر روزہ افطار کرنا ہمارے لئے بہت مسرت کا لمحہ ہوتا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم مسلمانوں کو عبادت کرتے وقت ان کی حفاظت کریں یہ ہماری ڈیوٹی بھی ہے اور انسانیت کا درس بھی یہی ہے ، پولیس آفیسرز کا کہنا ہے کہ مسلمان کمیونٹی جو اسپین میں مقیم ہے خاص پاکستانی، ہمیں ان سے کوئی خوف یا ڈر نہیں یہ ملنسار لوگ ہیں اور کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔
اس ماہ پاکستانی حلال ریسٹورنٹس کی چاندی ہوتی ہے کیونکہ رمضان المبارک کے تیس دن یہ ریسٹورنٹس افطار پارٹیوں کی وجہ سے مصروف رہتے ہیں ۔رمضان المبارک کی آمد پر مساجد میں ماہ صیام کی برکتوں اور اس ماہ میں گناہوں کی معافی کے حوالے سے پاکستان سے علماء کرام کو بلایا جاتا ہے جو دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کو اپنے خطابات کے ذریعے اس ماہ صیام کی برکتوں کو سمیٹنے کے عنوان سے قران و حدیث کی روشنی میں معلومات فراہم کرتے ہیں ۔
پاکستانی کمیونٹی اس ماہ صیام میں چھوٹے چھوٹے تنازعات کو یکسر بھلا کر ایک دوسرے سے بغلگیر ہو جاتی ہے یہ عمل بھی مقامی اداروںاور کمیونٹی کے لئے خوش آئند ہوتا ہے ۔چوہدری امتیاز لوراں ، حاجی اسد حسین ، چوہدری محمد ادریس ، چوہدری عابد رحمان رانجھا ، ملک شہباز ، شہزاد بھٹی ، چوہدری سکندر حیات گوندل ، علی ذوالفقار حشمت ، طارق گجر ، چوہدری سلیم لنگڑیال ، چوہدری کلیم الدین وڑائچ ، مرزا ندیم بیگ ، طارق رفیق بھٹی اور دیگر پاکستانی معززین اسپین بھر میں افطار ڈنرپارٹیز کا اہتمام کرنے میں پیش پیش ہوتے ہیں۔