• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
چھوٹی سی چیری بڑے فائدوں والی

موسم گرما میں ویسے توآم کی بادشاہت ہوتی ہے لیکن اس موسم کا آغاز چیری سے ہوتا ہے جوافادیت کے لحاظ سے کسی سے کم نہیں ۔ چیری پاکستان کے شمالی علاقوں میںکاشت کی جاتی ہے،مثلاََ گلگت، بلتستان اور بلوچستان وغیرہ۔دنیا بھر میں چیری کی تقریباََ 50 اقسام پائی جاتی ہیںجن کا ذائقہ اور خوشبو مختلف ہے۔چیری میں درد ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے چنانچہ اسے کھانے سے جوڑوں کا درد، ورم،عضلاتی کھچاؤ اور کھیل کود کے دوران لگنے والی چوٹوں میں آرام ملتا ہے۔

اگر آپ اعصابی دباؤ،بے خوابی یا سردرد میں مبتلا ہیں تو روز چیری کھائیں،اس لیے کہ چیری میں مانع تکسید جزو میلاٹونن (MELATONIN )ہوتا ہے،جو دماغ کے اعصاب کو سکون دیتا ہے۔اس کے علاوہ یہ دوسرے اعصاب کو بھی پُرسکون کرتی ہے،ہیجان کو روکتی اور گہری نیند لاتی ہے۔رومی ،یونانی اور چینی اسے قدیم زمانے سے کھارہے ہیں۔مشی گن (امریکا) میں جولائی کے مہینے میں اس کے لئے تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

چیری ہے بڑے کام کی

یہ چھوٹا سا خوب صورت پھل ہمیں زنک،فولاد،پوٹاشیم،مینگنیز اورتانبا فراہم کرتا ہے۔اس میں شامل پوٹاشیم دل کی دھڑکنوں کو معمول پر رکھتا اور ہائی بلڈ پریشر پر قابو پاتا ہے۔یہ سوزش کو بھی ختم کرتا ہے۔چیری میں شامل ”بورون“(BORON ) نامی مادہ ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔دوسرے بہت سے پھلوں کی طرح چیری میں وٹامن سی بھی ہوتا ہےجو ہماری جِلدکے لیے بہت فائدہ مند ہے اورانفیکشن نہیں ہونے دیتا۔یہ شریانوں اور نسیجوں کو مضبوط کرتی ہے۔اس کے علاوہ اس میں زخموں کو مندمل کرنے اور دانتوں کو مضبوط بنانے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔

احتیاط اور استعمال

بازار سے چیری خریدتے وقت محتاط رہیے۔عموماََ ٹھیلوں پر رکھی چیری جلد خراب ہوجاتی ہے لہٰذا گتے کے ڈبوں میں بند چیری خریدنا مناسب ہے۔ان کے جلدگلنے سڑنے کا احتمال نہیں ہوتا۔گھر لاکر انہیں خوب اچھی طرح دھولیں۔پھر ریفریجریٹر میں رکھ دیں۔

اگر آپ ناشتے میں دلیا کھا رہے ہوں تو اس میں چیری بھی ملا سکتے ہیں۔دوپہر کے کھانے میں بھی چیری کھائی جا سکتی ہے۔اس کے علاوہ اگر رات کے کھانے کے بعد میٹھا کھانے کو دل چاہے تو چیری کھانے میں کوئی حرج نہیں۔چیری ایسا پھل ہے کہ آپ جب چاہیں اسے کسی چیز کے ساتھ کھا سکتے ہیں۔اسے سلاد میں ڈالیں،پڈنگ کا ذائقہ بڑھانے کیلئے استعمال کریں،کیک میں شامل کریں یا شیک بنا کر پئیں۔ہر طرح سے چیری لطف اور مزہ دے گی۔

سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ چیری کو قدرتی حالت میں کھایا جائے، اس لیے کہ اس کا شیک بنانے یا پھینٹنے سے اس میں شامل ریشہ ضائع ہوجاتا ہے۔اسے زیادہ عرصے تک ریفریجریٹر میں نہ رکھیے ورنہ اس کی مانع تکسید(AntiOxidant)خاصیت ختم ہوجائے گی۔

اگر آپ کا وزن بڑھ گیا ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہےبلکہ چیری کے موسم میں تازہ چیری کھانے کی ضرورت ہے۔یہ وزن کم کرنے میں آپ کی بھرپور مدد کرسکتی ہے۔چیری کو اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کریں۔

کینسر سے بچنے میں مدد

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹھی اور کھٹی چیری میں فائبر، وٹامن سی اور پوٹاشیم کی وافر مقدار ہوتی ہے اور یہ کینسر سے بچانے میں مددکرتی ہے۔ کھٹی چیری کے جوس میں وٹامن اے کی بھی اچھی مقدار پائی جاتی ہے۔چیری میں اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں جو آپ کے جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔چیری پر ہونے والی ایک اور تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سرخ اور رس دار چیری آرتھرائٹس اور گٹھیا کے درد میں آرام دیتی ہے۔ ساتھ ہی کینسر اور ذیابطیس جیسے خطرناک امراض سے بچنے میں بھی فائدے مند ہوتی ہے۔

کولیسٹرول کم ، نیند زیادہ،حافظہ تیز

یوں تو تمام اقسام کی چیری صحت کے لیے فائدے مند ثابت ہوتی ہیں۔ لیکن تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ کھٹی چیری جو گہرے رنگ کی ہوتی ہے اس کے چھلکے میں بھرپور غذائیت موجود ہوتی ہے۔چیری حافظے کی کمزوری کے خلاف مزاحمت کرتی ہے، کولیسٹرول کم کرتی اور بھرپور نیند لاتی ہے۔ کھٹی چیری میں کسی بھی پھل یا سبزی کے مقابلے میں سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹ پایا جاتا ہے۔ امریکا میں ہونے

والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دوڑنے اور دیگر جسمانی ورزشوں کے بعد چیری کا شیک پینا انتہائی صحت بخش ہے۔ 

تازہ ترین