• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Intermittent Fasting کیا ہے اور اس کے فوائد؟

مسلمانوں کے لیے روزہ ایک مذہبی فریضہ ہے، جس کا مقصد روحانیت کو تقویب پہنچانا ہوتا ہے۔ ساتھ ہی، روزے کے طبی اور جسمانی فوائد بھی ہیں۔ روزہ انسان کو صحت مند رکھنے، اس کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے اور جسم سے فالتو مادوں کے اخراج میں انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔

صرف مسلمان ہی نہیں، غیرمذاہب سے تعلق رکھنے والےافراد بھی مخصوص عرصہ کے لیے روزانہ ایک خاص دورانیہ تک خود کو کھانے سے دور رکھتے ہیں۔ اس طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ سال بھر وقفے وقفے سے روزے رکھتے ہیں، جسے Intermittent Fastingکا نام دیا جاتا ہے۔ روزے رکھنے کے اس طریقہ کار کے تحت 24گھنٹوں پر مشتمل دن ورات کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ایک حصہ وہ ہوتا ہے، جس کےدوران محدود اوقات میں وہ کھاتے پیتے ہیں اور دیگر اوقات میں کھانے سے دور رہتے ہیں۔ اس طرح کا روزہ رکھنے والا ہر شخص ویسے تو اپنے روزے کے اوقات کار طے کرنے میں آزاد ہوتا ہے، تاہم اس کا سب سے عام فارمولا 16/8ہے، یعنی آٹھ گھنٹے کھانا پینا اور 16گھنٹے روزہ۔ جیسے دن 12بجے سے رات 8بجے تک کھانا پینا جبکہ رات 8بجے سے اگلے دن 12بجے تک روزہ رکھنا۔ اسی طرح کچھ لوگ 18/6اور کچھ لوگ تو 20/4کے فارمولے پر عمل کرتے ہیں۔ اس روزے میں 99.9فی صد لوگ صرف کھانے سےپرہیز کرتے ہیں اورحسبِ ضرورت معمول کے مطابق پانی اور مشروبات جیسے (انرجی ڈرنکس وغیرہ) لیتے رہتے ہیں۔

Intermittent Fastingکے کئی فوائد ہیں جن میں وزن کم کرنا، مجموعی جسمانی اور دماغی صحت بحال کرنا شامل ہے۔ہالی ووڈ سیلیبرٹیز جیسے ہیوجیک مین اور بیونسے، فٹ رہنے کے لیے اعلانیہ طور پر اس طریقے کے تحت باقاعدگی سے روزے رکھتے ہیں۔

ہیوجیک مین کے روزے

دو سال کے عرصے میں اپنی جسامت کو زبردست شکل میں لانے کے لیے ہیو جیک مین کو بے انتہا غذاکی ضرورت تھی۔ 2013میں ریلیز ہونے والی فلم وولورین(Wolverine)کے کردار میں خود کو ڈھالنے کے لیے وہ روزانہ ناقابل یقین 5,000کیلوریز کھاتے تھے۔اس کے لیے ہیو جیک مین نے جس ڈائیٹ پلان پر عمل درآمد کیا تھا، اس کے نتائج اتنے زبردست برآمد ہوئے کہ اس کا نام ہی Wolverine Diet

پڑگیا، تاہم بنیادی طور اس کے پیچھے Intermittent Fastingکی سوچ ہی کارفرماتھی۔ اب بھی ہیو جیک مین روزے رکھنے کے عرصے میں یومیہ تقریباً4,000کیلوریز کھاتے ہیں۔ سوچنے والی بات یہ ہے کہ آخر ہیوجیک مین ایسا کیا کرتے تھے، کیا کھاتے تھے اور کس طرح کھاتے تھے کہ 5,000 کیلوریز یومیہ کھا کر بھی شاید ہی انھوں نے اپنے جسم پر کوئی اضافی چربی چڑھائی ہو۔ہیو جیک مین اس کا سہرا 16/8ڈائیٹ پلان کو دیتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ 16گھنٹے روزہ رکھتے ہیں اورباقی 8گھنٹے کے دوران کھاتے پیتےہیں۔

کھانےکے روایتی انداز کے مقابلے میں Intermittent Fasting کے کیا فوائد ہیں، آئیے جانتے ہیں!

ہارمونز کی تیز نمو

ہیوجیک مین نے جس وقت اپنی مضبوط جسامت بنائی، اس وقت وہ 44سال کے تھے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ اس عمر میں مضبوط جسامت بنانا ہرکسی کے بس کی بات نہیں۔ عمومی طور پر 35سال کی عمر کے بعد ہارمونز کی پیداوار سست پڑنے لگتی ہےاور انسان کی جسامت کا حجم درحقیقت سُکڑنے لگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پختہ عمر کے افراد جسامت بنانے کے لیے اسٹیرائڈزکا سہارا لیتے ہیں۔ البتہ، ہیو جیک مین نےہارمونز کی پیداوار کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے روزے رکھنے کا فیصلہ کیا۔ یونیورسٹی آف ورجینیا کی تحقیق کے مطابق روزہ رکھنے سے ہارمونز کی شرح نمو میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

ہیو جیک مین کی غذا

Intermittent Fastingکے عرصے میں ہیو جیک مین بھاپ میں بنا ہوا چکن بریسٹ(جس میں کوئی نمک اور مصالحہ شامل نہ ہو)، اُبلے ہوئے انڈے، خشک میوے، روٹی، براؤن چاول، ٹونا مچھلی، اُبلی ہوئی پالک اور ڈھیر ساری دیگر اُبلی ہوئی سبزیاں کھاتے ہیں۔ روزے کی حالت میں صبح جلدی اُٹھ کر جسمانی مشقت سے پہلے اور بعد میں پروٹین شیک کا استعمال ان کےروزمرہ معمول کا حصہ ہے۔

بہتر دماغی صحت

روزہ رکھنا آسان عمل نہیں۔ تاہم، صرف آٹھ گھنٹے کے محدود دورانیے میں کھانے کا مطلب یہ ہوا کہ باقی 16گھنٹے کے دوران آپ اپنے دیگر کاموں پر بھرپور توجہ مرکوز رکھ سکیں گے۔ کیوں کہ اس دوران آپ کو کھانے کی فکر نہیں ہوگی۔ ہیو جیک مین شام 6بجے سے اگلی صبح 10بجے تک روزہ رکھتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ جم میں صبح کی جسمانی مشقت سے فارغ ہونے کے بعد، چند گھنٹوں کے لیے اپنے کام پر بھرپور توجہ مرکوز رکھتےہیں، جس کے بعد وہ دن کے پہلے کھانے (روزہ کھولنا) کا اہتمام صبح 10بجے کرتے ہیں۔ اگر کام رات تک جاری رہتا ہے تب بھی وہ بے فکر رہتے ہیں کیوں کہ اس کے بعد انھیں جاکر صرف سونا ہی ہوتا ہے۔

چربی جلائیں، پٹھوں کا حجم بڑھائیں

روزے رکھنے سے دراصل آپ کو یہ موقع ملتا ہے کہ اپنے جسم میں موجود اضافی چربی کو جلائیں اور اپنے پٹھوں کے گوشت میں اضافہ کریں۔تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ روزے کی حالت میں جسمانی مشقت کریں، جیسے ہیوجیک مین صبح جلدی اُٹھ کر کرتے ہیں۔ایک تحقیق کے مطابق، روزے کے دوران جسمانی مشقت کرنے سے نشاستہ حیوانی(Glycogen)کم اور چربی زیادہ جلتی ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق روزے کی حالت میں جسمانی مشقت کے بعد جب کھانا کھاتے ہیں تو آپ کےجسم کے اعضاء اور ریشوں(Tissues)کی بحالی اور پیداوار کا عمل تیزہوجاتا ہے، اس طرح آپ کم عرصے میں اپنے پٹھوں کو مضبوط کرنے کے علاوہ ان کا حجم بھی بڑھا سکتے ہیں۔

تازہ ترین