• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کو پیش نہ کر کے کیا چھپایا جا رہا ہے؟

سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ ماضی میں نواز شریف کا احتساب عدالت میں پیش ہونا بہت ضروری تھاتو اب ان کی حاضری سے کیوں گریز کیا جارہا ہے،ایسی کیا بات ہے جسے پوشیدہ رکھا جارہا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما پرویز رشید نے کہا ہےکہ نواز شریف نے ایک دن کے لیے بھی بیگم کی عیادت کے لیے عدالت سے اجازت مانگی تو انہیں اجازت نہیں دی جاتی تھی، وہ عدالت کے حکم پر حاضر ہوتے تھے، سوا سو دن وہ، ان کی بیٹی اور داماد بغیر کسی وقفے کے عدالت میں حاضر ہوتے رہے اور عدالت کے بلانے پر دن میں دو مرتبہ بھی آئے۔

انہوں نے کہا کہ آج مقدمے کی سماعت نوازشریف کو عدالت میں لائے بغیر کی جارہی ہے، جو کارروائی آج ہوئی اس میں نواز شریف کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

پرویز رشید نے کہا کہ ہماری آنکھیں جو کچھ دیکھ رہی ہیں اس پر ہمارے سوال ہیں، اس کے جواب ہمیں ملنے چاہئیں کہ یہ فرق کیوں ہے؟ پہلے عدالت میں لانا اور اب چھپانا کیوں ضروری سمجھا جارہا ہے؟ کیوں نواز شریف کو سماعت پر پیش ہونے کا قانونی حق نہیں دیا جارہا ہے؟

انہوں نے سوال کیا کہ پرویز رشید نے سوال کیا کہ کون سی بات ہے جسے خفیہ رکھا جارہا ہے؟ کیوں نواز شریف کی تصویر، موجودگی اور حاضری سے گریز کیا جارہا ہے؟ ہم اس بات پر پریشان ہیں کہ پاکستان کے ایک رہنما کو عوام کی نظروں سے کیوں پوشیدہ رکھا جارہا ہے؟

لیگی رہنما نے کہا کہ نوازشریف کے ساتھ پچھلے تین چار دنوں میں کون سا ایسا سلوک کیا گیا جسے کرنے والے اب پریشان ہیں اور وہ انہیں، ان کی بیٹی اور داماد کو عدالت میں نہیں لائے، عدالت کو ان سوالات کا جواب دینا چاہیے تاکہ لوگوں کی تسلی ہو۔

انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئےکہا کہ جس تیزی سے نیب ریفرنس کی کارروائی کی گئی اسی رفتار سے اپیل کے مقدمے کو بھی آگے بڑھایا جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کہ 2013 سے 2018 تک دھرنے اور احتجاج بھی ہوئے لیکن (ن) لیگ کی حکومت پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا کہ ہم نے جبر کا کوئی ہتھکنڈہ استعمال کیا ہو، جنہوں نے پی ٹی وی پر حملہ کیا وہ دندناتے رہے، انہیں مفرور قرار دیا گیا لیکن انہیں کسی نے گرفتار نہیں کیا، وہ اپنی مرضی سے عدالت میں گئے انہیں فی الفور ضمانت کی سہولت ملی۔

تازہ ترین