• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پھل اور سبزیاں . . . جلد کی محافظ

انسان کے لیے قدرت نے بیش بہا نعمتیں نازل کی ہیں، ان میں موسم کے اعتبار سے پھل اور سبزیاں بھی شامل ہیں۔ان ہی پھلوں اور سبزیوں میں قدرت نے انسانی حُسن کی حفاظت اور نکھار کا سامان بھی رکھا ہے۔ جب بات حُسن کی حفاظت اور اسے نکھارنے کی آئے تو ذہن میں خواتین کا تصور اُبھر آتا ہے۔ قدرت نے خواتین کو جہاں حسن سے نوازا ہے تو وہیں انھیں اس کی آرائش کا شعور بھی عطاکیا ہے، اسی لیے خواتین اپنے حسن کو سنوارنے کے لیے نت نئے طریقے اپناتی ہیں۔

شاید یہ بات بہت کم خواتین جانتی ہیں کہ ان کی جلد کی حفاظت اور رنگت کو نکھارنے کا سب سامان ان کے کچن میں ہی موجود ہوتا ہے۔ موسمِ گرما میں انسان کی جلد تیز دھوپ،گرمی اور لو سے بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے اور اگر اس کی حفاظت نہ کی جائے توجلد کی تروتازگی اور شادابی ماند پڑجاتی ہے، رنگ کالا ہوجاتا ہے، چکنائی بڑھ جاتی ہےجبکہ پسینہ زیادہ آنے سے جلد کے مسام کُھل جاتے ہیں، جن میں دھول مٹی اور میل کچیل جمع ہو جاتی ہے۔

چہرے کی حفاظت

اگر آپ گرمیوں کے موسم میں روزانہ حسب ضرورت شلجم اور گاجریں پانی میں اُبال کر ٹھنڈا ہونے پر ہاتھوں سے مسل لیں اور یکجان آمیزہ چہرے،ہاتھوں اور گردن پر آدھے گھنٹے کے لیے لگا کر رکھیں اور پھر روئی کو دودھ میں بھگو کر جلد صاف کر لیں، تو اس عمل سے آپ کی جلد پر جمی میل اور دھول مٹی صاف ہوجائے گی اور گرمیوں کا موسم آپ کے چہرے پر اثرانداز نہیں ہوسکے گا۔

کھیرے کا فیشل

ایک کھیرا پیِس کر ، اس میں ایک کھانے کا چمچ لیموں کا رس، چند پتے پودینہ،ایک کھانے کا چمچ شہد،ایک انڈے کی سفیدی اور ایک کھانے کا چمچ عرق گلاب شامل کر کے اچھی طرح ہلائیں اور چہرے پر اس طرح لگائیں کہ آنکھوں والا حصہ محفوظ رہے۔پچیس منٹ تک اسے لگا رہنے دیں اور پھر سادہ پانی سے منہ دھو لیں،ہفتے میں ایک دفعہ یہ عمل ضرور دہرائیں۔

چہرے کے داغ دھبے

چہرے کے داغ دھبےصاف کرنے کے لیے آپ ذیل میں درج باتوں پرعمل کرسکتی ہیں۔

1۔پسے ہوئے لیموں کے چھلکے دودھ میں ملا کر رات کو لگائیں اور صبح تازہ پانی سے چہرہ دھولیں۔

2۔ بالائی میں لیموں کا رس ملا کر چہرے پر لگائیں اور یہ عمل ہفتہ میں دو بار دُہرائیں۔

3۔مولی کے بیج پیس کر رکھ لیں، انہیں روزانہ تھوڑے سے دہی میں ملا کر چہرے پر لگانے سے چند دنوں میں واضح فرق محسوس ہوگا۔

کھیرا:دھوپ کی تپش سے چہرہ تمتما جائے تو ایک کھیرے کو کدوکش کرکے چہرے پر پھیلا لیں، ململ کا کپڑا چہرے پر رکھ لیں اور پندرہ منٹ کے بعد چہرہ دھولیں۔

کھیرے کے استعمال کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اس کے باریک قتلے کاٹ لیں۔ ایک گلاس گرم پانی کسی برتن میں ڈال کر کھیرے کے قتلوں کو بھگودیں۔ ایک گھنٹے بعد کھیرے کے قتلے چھان کر نکال لیں۔ اس محلول میں عرق گلاب ملالیں۔ تقریباً چارپانچ چمچ کے برابر اس محلول کو شیشے کی بوتل میں ڈال کر فریج میں محفوظ کرلیں۔ وقتِ ضرورت روئی کے ٹکڑے کو اس محلول میں بھگو کر چہرے پر لگائیں۔ خاص طور پر ناک اور ٹھوڑی پر۔ روغنی جلد کے لیے یہ آزمودہ نسخہ ہے۔

سیب:سیب خشکی پیدا کرتا ہے۔ سیب کو کدوکش کرلیں یا کٹے ہوئے سیب کوچہرے پر پھیلا لیں اورپندرہ منٹ کے بعد چہرہ دھولیں۔ اس کے لگانے سے جلدکی چکنائی کم ہوجاتی ہے، کھلے مسام بند ہوجاتے ہیں اور چہرے پر چمک پیدا ہوتی ہے۔

تازہ پھل:تازہ پھلوں میں اسٹرابری کو کاٹ کر یا اسے اچھی طرح کچل کر چہرے پر مل لیں۔ کیلے کو بھی اس طرح استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کیلے میں وٹامن، کیلشیم، فاسفورس اور پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ کیلے حساس جلد کے لیے بہت مفید ہوتے ہیں۔

مکئی ماسک:کارن یعنی بھٹے کے چند دانے لے کر اس کا جوس نکال لیں۔ جوس میں سے نکلنے والا سفید مادہ چہرے اور گردن پر لگا کر اسے سوکھنے دیں، پھر چہرہ صاف کرلیں۔

مہاسے سے احتیاط اور علاج

جلد کی نامکمل صفائی بھی مہاسوں کا سبب بنتی ہے۔ جلد کے معاملے میں بے احتیاطی، تھکن، نیند پوری نہ ہونا اور غیرمتوازن غذا کے اثرات براہ راست چہرے پر نظر آتے ہیں۔ ذہنی دباؤ بھی مہاسوں کا سبب بن جاتا ہے۔ دراصل ان حالات میں روغنی غدود زیادہ سرگرم ہوکر زائد چکنائی پیدا کرنے لگتے ہیں جو جلد کے مساموں کے ذریعے خارج ہونے لگتی ہے۔ پہلے یہ چکنائی بلیک ہیڈز بناتی ہے جو جلد کی سطح کی مناسب دیکھ بھال اور صفائی سے ختم ہوجاتے ہیں۔ اگر چہرے کی صفائی پر دھیان نہ دیا جائے تو چہرے پر اس کی مستقل موجودگی مہاسوں کی صورت اختیار کرلیتی ہے کیونکہ جلد کا معمولی انفیکشن بھی نظر انداز کیا جائے تو مہاسے اور جلدی پھوڑے میں موجود زہریلا مواد بدنما نشانات چھوڑ دیتا ہے۔

مہاسوں کیلئے ضروری ہدایات

٭ بلیک اور وائٹ ہیڈز کی مستقل صفائی

٭ جلد پر موجود زائد چکنائی کو صاف کرنا

٭ مسامات کو بند کرنا اور جلدی انفیکشن کا بروقت علاج

صحت مند جلد کیلئے ضروری چیز پانی بھی ہے۔ روزانہ دو لیٹر پانی پینے کی روٹین بنالیں تاکہ جسم صحت مند اور جلد صاف ستھری رہے۔ ریشہ دار خوراک کے استعمال سے آپ کی رنگت صاف اور روشن ہوجاتی ہے۔

جلد کے بعض خلیوں کی افزائش و مرمت کے لیے وٹامن اے ضروری ہے، اس کی کمی سے خشکی اور خارش پیدا ہونے کی شکایات ہونے لگتی ہیں اور جلد کی لچک کم ہوجاتی ہے۔ یہ وٹامن گاجر، گوبھی، پالک اور خوبانی میں پایا جاتا ہے، جس وٹامن کی جسم میں کمی ہو اس کو وٹامن گولیاں کھانے کے بجائے خوراک کی شکل میں حاصل کرنا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ وٹامن سی آپ کی جلد کو ٹائٹ یا تنا ہوا رکھتا ہے۔ یہ وٹامن اسٹرابری، پھل، گوبھی، ٹماٹر اور سلاد میں پایا جاتا ہے۔

تازہ ترین