• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مکی آرتھر اور لینگر دوستی بھلا کر اپنی ٹیموں کو جتوانے کیلئے پرعزم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اکتوبر میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان متحدہ عرب امارات میں ٹیسٹ سیریز ہورہی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان دو ٹیسٹ دبئی اور ابوظہبی میں ہوں گے۔ آسٹریلوی ٹیم2011 سے ایشیائی سرزمین پر کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکی ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کوچ جسٹن لینگر پرانے ساتھی اور دیرینہ دوست ہیں۔ بدھ کو پرتھ میں دونوں کی ناشتے کی میز پر ملاقات ہوئی جس میں دوستی کو بھلا کر کرکٹ کے معاملات پر بات ہوئی اور مستقبل کی سیریز توجہ کا مرکز رہی۔ آسٹریلوی اخبار کے مطابق جب مکی آرتھر 2012 میں آسٹریلیا کے کوچ تھے اس وقت جسٹن لینگر ان کے نائب تھے۔ آرتھر چاہتے ہیں کہ ان کی کوچنگ میں پاکستانی ٹیم فاتح بنے جبکہ جسٹن لینگر کو آسٹریلیا کے کوچ کی حیثیت سے پہلی ٹیسٹ سیریز میں کامیابی کا انتظار ہے۔ آسٹریلیا پاکستان کے خلاف سیریز میں اپنے صف اول کے کھلاڑیوں اسٹیو اسمتھ، ڈیو ڈاورنر،پیٹ کمنزاور جوش ہیلز ووڈ کی خدمات سے محروم ہے۔اس لئے آسٹریلیا کی موجودہ ٹیم کو ورلڈ سیریز کے بعد سب سے کمزور آسٹریلوی ٹیم قرار دیا جارہا ہے۔ مکی آرتھر چاہتے ہیں کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز جیت کر پاکستان کو نئی شناخت ملے۔ مکی آرتھر کہتے ہیں کہ کوئی آسٹریلوی ٹیم کمزور نہیں ہوتی، موجودہ ٹیم بھی کمزور نہیں ہے۔ تاہم یہ بھی کوئی راز نہیں کہ ہم بازی پلٹ سکتے ہیں۔ پاکستان کا سیریز میں خفیہ ہتھیار لیگ اسپنر یاسر شاہ ہوں گے جو 28 ٹیسٹ میں29.44کی اوسط سے165 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ شین وارن ان کے مینٹور ہیں یاسر شاہدبئی اسٹیڈیم میں 37اور شیخ زائد اسٹیڈیم میں22 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔اسپین بولنگ کے خلاف آسٹریلیا کی خامیاں کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔
تازہ ترین