مختار احمد کھٹی ،ٹنڈو غلام علی
ٹنڈو غلام علی ایک مرتبہ پھر جرائم پیشہ عناصر کی آماج گاہ بنا ہوا ہے اور منشیات کا کاروبار پولیس کی زیر سرپرستی جاری ہے۔وادی مہران کے زیریں حصہ لاڑ کے پسماندہ ضلع بدین کو قدرت نے بیش بہامعدنی وسائل سے نوازا ہے۔ تیل و گیس کی وافر فراہمی کے باوجود یہاں بے روزگاری عروج پر ہے۔ نوجوانوں کی اکثریت تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بےروزگار ہے۔بے روزگاری نے نوجوانوں کو بے راہ روی کا شکار کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سےانہیں نہ تو ہنرمند بنانے پر توجہ دی جاتی ہے اور نہ ہی ا انہیں زیور تعلیم سے آراستہ کیا جاتا ہے۔کوئی مصروفیت نہ ہونے کے باعث یہ لوگ آوارہ گردی، منشیات کےاستعمال ، فضول قسم کے کھیلوںاور ہوٹلوں و چائے خانوں پر لگی بڑی اسکرینوں پر فحش قسم کی فلمیں دیکھتے ہوئے وقت گزاارتے ہیں۔
روزگار کے حصول کی طرف مایوس نوجوانوں کی اکثریت مین پوری، گٹکے، پان پراگ، جیئنڈی، سفینہ، 2100 سمیت دیسی شراب (ٹھرا)جو’’ کولہی وہسکی‘‘ کے نام سے معروف ہے،چرس، افیون اور بھنگ کے نشے سے دل بہلاتے نظر آتے ہیں۔ انہیں ایک منصوبہ بندی کے تحت نشے کا عادی بنایا جارہا ہے، اورعلاقے سے منشیات کی لعنت کے خاتمے کی بجائے، منشیات فرشوں کی سرپرستی کی جاتی ہے۔جب سول سوسائٹی کی جانب سے منشیات کے خلاف احتجاج کیا جاتا ہےتو اعلیٰ حکام کی ہدایت پر رسمی طور سے کارروائیاں ہوتی ہیں۔ لیکن یہ بات بھی قابل ذکر ہے کسی بھی پولیس کارروائی سے قبل منشیات فروشوں کو مخبری کردی جاتی ہے جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر منشیات کا کاروبار کرنے والے افراد اپنے کاروبار سمیت زیر زمین چلے جاتے ہیں جب کہ چھوٹے کارندوں کو حراست میں لینے کے بعد مک مکا کرکے چھوڑ دیا جاتا ہے۔
کچھ عرصے قبل تک موٹر سائیکل چوی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے عوام عدم تحفظ کا احساس شدید کردیا تھا۔ حال ہی میں ضلع بدین میںحسن سردار خان نیازی نے ایس ایس پی بدین کا چارج سنبھالنے کے بعدپولیس افسران کوجرائم کے خلاف بے رحمانہ آپریشن شروع کرنےکی ہدایات جاری کیں۔اس سلسلے میںسب سے پہلے منشیات کی لعنت کا خاتمہ کرنے کے لیے ضلع بھرمیں کارروائیوں کا سلسلہ شروع ہوا۔ایس ایس پی نےخفیہ اطلاع ملنےپر بدین کے سی آئی اے سینٹر پر چھاپہ مار کر لاکھوں روپے مالیت کی منشیات برآمد کرکے ڈی ایس پی ،سی آئی اے سمیت دیگراہل کاروںکے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔چھاپے کی قبل از وقت مخبری پر ڈی ایس پی سی آئی اے سینٹر سے فرارہوگئے۔
سی آئی اے سینٹر کو عارضی طور سے بند کردیا گیا ہے۔ایس ایس پی بدین نے ضلع میں چوری ہونے والے موٹر سائیکلوں کی چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کا نوٹس لیتے ہوئے ضلع بھر میں پولیس کی ٹیمیں تشکیل دے کربائیک چور گروہوں کا قلع قمع کرکے جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات دیں، جس کے بعدٹنڈو غلام علی ٹیم کے سربراہ ایس ایچ او حاجی الہ دینوں پہنور نے خفیہ اطلاع ملنے پر شہر میں بین لاضلاعی موٹر سائیکل چوروں کے گروہ کے سرغنہ ،موٹرسائیکل مکینک، جہانگیر پٹھان کے گیراج پر چھاپہ مارکر اسے اور اس کےشریک کار،عامر مسیح کو گرفتار کرکےان کی نشان دہی پر 20سے زائد مسروقہ موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ بدین اور قریبی اضلاع سے موٹر سائیکل چرا کر ان کے انجن ، چیسس نمبر تبدیل کرکے سستے داموں فروخت کرنے کا کاروبار عرصہ دراز جاری رکھے ہوئے ہیں۔ برآمد شدہ مسروقہ موٹر سائیکلوں میں 5 عدد ہنڈاسی ڈی موٹر سائیکل،04 عدد ہائی اسپیڈ موٹر سائیکل،03 عدد یونیک موٹر سائیکل۔
01 عدد جنان موٹر سائیکل،01 عدد 125 موٹر سائیکل،01 عدد لکی اسٹار موٹر سائیکل ،01 عدد ڈیلکس موٹر سائیکل کے علاوہ 04 عدد موٹر سائیکلوں کے کھلے پارٹس بھی شامل ہیں۔ ملزمان کے خلاف تین الگ الگ مقدمات قائم کرکے پولیس نے مزید تفتیش کا عمل شروع کردیا ہے۔ سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔گرفتا رملزمان کو عدالتی حکم پرریمانڈ پر بدین جیل منتقل کردیا گیا ہے۔پولیس کے نئے ضلعی سربراہ کے جرائم کے خلاف حالیہ اقدامات کے بعد عوامی حلقوںکی جانب سے سراہا جارہا ہے۔