جیو نے پاکستان کی سب سے بڑی اینی میٹڈ فلم”دی ڈونکی کنگ “کی ریلیز سے قبل اسلام آباد کے ایک مقامی سنیما میں خصوصی شو کا اہتمام کیا جس کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد تھے اور جس میں وفاقی دارالحکومت کے مختلف اسکولوں کے بچے بھی شریک ہوئے۔ 107منٹ طویل اس فلم کو دیکھنے کے بعدشیخ رشید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈونکی کنگ بلاشبہ ایک خوبصورت کاوش ہے،یہ فلم بچوں اور بڑوں سمیت ہر عمر کے فرد کیلئے ہے، لیکن یہ بچوں کو زیادہ پسند آئے گی ،میں تقریباً 25-30 سال بعد کوئی فلم دیکھنے آیا ہوں، اس فلم کا مزاح اور گانے بہت اچھے ہیں جو بہت مقبول ہوں گے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے فلم کے گانوں کی خصوصی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ تمام گانے بہت اچھے ہیں جو سپر ہٹ ہونگے ۔بعد ازاں وفاقی وزیر بچوں میں گھل مل گئے اور انکے ساتھ تصاویر اور سیلفیاں بنوائیں ۔ ڈونکی کنگ کے کرداروں، ڈونکی راجہ، بادشاہ اور مس فتنہ نے پرجوش بچوں کا استقبال کیا ۔ بچے اپنا فیورٹ ڈائیلاگ ”مائی نیم از منگو منگو جان منگو، واشنگ مشین، دھوبی میڈم دھوبی “ بولے بنا نہ رہ سکے۔ ڈونکی کنگ کے کو پروڈیوسر عزیزجندانی نے کہا کہ فلم بنانے کے پیچھے ہماری پروڈکشن ٹیم کی ڈھائی برس کی سخت اور انتھک محنت کارفرما ہے۔دی ڈونکی کنگ 9 سے 99 برس تک کی عمر کے ہر انسان کیلئے ہے۔ بچوں اور بڑوں کا رش اور جوش و خروش فلم کی تاریخ ساز کامیابی کا عکاس ہے۔ عزیز جندانی کا مزید کہنا تھا کہ یہ فلم گدھے پر بنائی گئی ہے اور ہم نے بھی اس فلم کو بنانے میں گدھوں کی طرح سخت محنت کی ہے۔ اس فلم کی کہانی ایک گدھے پر مبنی ہے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ ایک گدھا بھی اپنی محنت، کاوش اور لگن کے ذریعے آگے بڑھ سکتا ہے۔ کوئی بھی شخص محنت سے اپنے حالات بدل سکتا ہے۔ یہی اس فلم کا بنیادی تصور ہے۔ پاکستان کی نامور شخصیات نے اس فلم میں صداکاری کی ہے۔ فلم دیکھنے والے بچوں کا کہنا تھا کہ فلم بہت اچھی ہے خاص طور پر گانا”ڈونکی راجہ“ تو بہت ہی کمال کا ہے ، 9 سالہ بچے بلال احمد کا کہنا تھا کہ میں نے ڈزنی فلم دیکھی تھی میں توقع نہیں کررہا تھا کہ پاکستان کی یہ اینی میٹڈ فلم اس سے بھی اعلیٰ معیار کی ہوگی۔ 11 سالہ مہر لطیف نے بتایا کہ منگو میرا پسندیدہ کردار ہے کیونکہ ایک تو وہ بہت مزاحیہ ہے دوسرا اس کا دِل سونے جیسا ہے۔ ٹیچر ثانیہ اقبال نے بتایا کہ پہلے میرا خیال تھا یہ فلم کافی بورنگ ہوگی لیکن ایمانداری کی بات ہے کہ جب میں نے اس کے مکالمے سنے جو بہت ہی اچھے تھے ، فلم کا موضوع ناصرف میرے بلکہ بچوں کیلئے بھی بہت زبردست ہے۔ اس میںسب کیلئے ایک سبق موجود ہے ، مجھے یقین ہے فلم سب کے دِل و دماغ جیت لے گی۔ ایک اور خاتون کا کہنا تھا کہ اس فلم کو دیکھنے کیلئے میری دلچسپی بہت زیادہ ہے اور بچے تو ایسی فلموں سے بہت زیادہ خوش ہوتے ہیں، کئی بچوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ دوبارہ یہ فلم دیکھنے آئیں گے۔