کیا آپ آئینےمیں دیکھتے ہوئے چہرے پرپڑنے والی جھریوںاور جلد کے دیگر مسائل پر نظر ڈالتی ہیں؟ کیا آپ ہر بار یہ خواہش کرتی ہیں کہ آپ کی جلد بھی خوبصورت اور بے داغ ہوجائے؟ اگر ایسا ہے تو آپ اس خواہش میں اکیلی نہیں ہیں، تمام خواتین کی خواہش ہوتی ہےکہ وہ خوبصورت، بے داغ، نرم وملائم اور چمکدار جلد کی مالک ہوں۔ یہ کوئی ایسی خواہش نہیں جسے پورا ہوتے دیکھنا ممکن نہ ہو۔ چہرے کی مناسب دیکھ بھال اور روزمرہ معمولات میں تبدیلی لاکر آپ ایسی جلد کا حصول آسان بنا سکتی ہیں۔ اس کے لیے لازمی نہیں ہےکہ مہنگے بیوٹی پروڈکٹس اور سخت بیوٹی روٹین پرہی عمل درآمد کیا جائے۔ محدود بجٹ میں رہتے ہوئےوہ کون سے معمولات ہیں جن کو اپناکر آپ اپنی جلد کو نکھار سکتی ہیں، اس کا بہترین خلاصہ آپ کی نظر کررہے ہیں۔
کلینزرسے صاف اورہموارجلد
ہمیشہ ایسا کلینزراستعمال کریں جو کہ آپ کی جلد کے لیے موزوںاور معیاری ہو۔ کسی بھی طرز کی جلد کے لیے دن میں دو مرتبہ کلینزنگ کرنا کافی ہے۔ اگر زیادہ کلینزنگ کی جائے تو جلد قیمتی اور قدرتی چکنائیوں سے محروم ہو کر سوکھ جاتی ہے۔ خشک جلد کے لیے اگر کلینزر میں قوت بخش جڑی بوٹیاں اور تیل شامل ہو تو یہ زیادہ بہتر ہے، خاص طور پر ایسی جڑی بوٹیاں جو جلد سے پیدا ہونے والے تیل کا توازن برقرار رکھ سکیں اور صفائی کے عمل میں مدد کریں۔ آئلی جلد رکھنے والی خواتین کو چاہیے کہ آئل فری کلینزر کا استعمال باقاعدگی سے کریں، اس کے لیے وہ قدرتی اجزاء پر مبنی ایسا کلینزر خرید یں، جس میں چکنی جلد کے لیے موزوں جڑی بوٹیاں استعمال کی گئی ہوں۔
متوازن غذا کا استعمال
اگر آپ صحت مند اور خوشنما جلد کی خواہشمند ہیں تو اس کے لیے متوازن غذا ضروری ہے۔ وٹامن، معدنیات اور پروٹین کے علاوہ فیٹ یعنی چربی سے بھرپورغذا جلد کو شوخ اور چمکدار رکھتی ہے۔ جرمن ڈرماٹولوجسٹ کرسٹیانے بیئرل کے مطابق،’’جو لوگ متوازن غذا استعمال نہیں کرتے وہ جِلد سے متعلق مسائل سے دوچار رہتے ہیں‘‘۔ ان کے مطابق وٹامن اے جلد کی تازگی، وٹامن سی چہرے کی رطوبت جبکہ وٹامن ای اور بی بھی جلد کی تازگی میں غیر معمولی اور اہم کردار ادا کرتی ہے۔
صبح اور رات موئسچرائزر کرنا
کلینزنگ، موئسچرائزنگ اور ٹوننگ کو جِلد کی خو بصورتی کا فارمولا قرار دیا جاتا ہے۔ امریکی ڈرماٹولوجسٹ جینٹ پرسنوکسٹی کے مطابق موئسچرائزنگ کے لیے بہترین وقت صبح شاورلینے کے بعد جبکہ رات کو اپنے بسترپر جانے سے پہلے کا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موئسچرائزنگ کے لیے زیادہ مہک والے لوشنز استعمال نہ کیے جائیں۔ چہرے کی نمی برقرار رکھنے کے لئے اس کی موئسچرائزنگ بہت ضروری ہوتی ہے کیونکہ اس طرح جلد نرم و ملائم رہتی ہےاور اس میں قدرتی لچک پیدا ہو تی ہے ۔
پانی کی کثیر مقدار
اگر جسم میں پانی کی مقدار مناسب سطح پر برقرار رکھی جائے تو جلد پر جھریاں پڑنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے، لہٰذا دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی کا استعمال کرنا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ یہ نہیں ہونا چاہیے کہ جم سے آنے کے بعد یا صرف تیز پیاس لگنے کی صورت میں ہی پانی پیاجائے۔
ایکس فولی ایٹ
آلودہ ہوا اور دن بھر کی مصروفیات نہ جانے کتنی دھول مٹی کو ہمارے چہرے پر جمانے کا سبب بنتی ہے۔ یہ دھول مٹی جلد پر مردہ جلد کی ایک تہہ بنا دیتی ہے، جس سے چہرہ میلا کچیلا نظر آتا ہے۔ جوں جوں عمر بڑھتی جاتی ہے، جِلد کے خلیوں کا پروسیس سست ہوتا چلا جاتا ہےاور مردہ خلیے جِلد میں خرابی پیدا کرتے ہیں، اس طرح جِلد میں جذب کرنے کی صلاحیت کم ہوتی چلی جاتی ہے۔ اس مشکل سے بچنے کے لیے اپنی جلد کی مناسبت سے کسی معیاری اسکرب سے چہرے کا مساج کریں یا ایسا ایکس فولی ایٹر استعمال کریں جس میں کلینزر کی خصوصیات موجود ہوں۔
چہرےکو ہرگز نہ چھوئیں
زیادہ تر خواتین بار بار چہرے پر ہاتھ لگاتی ہیں۔ ایسے میں اگر کیل مہاسے ہوجائیں تو انھیں کھرچ کھرچ کر نکالتی ہیں۔ امریکی ڈرماٹولوجسٹ جولیا کے مطابق،صحت مند جلد کےلیے ضروری ہے کہ خواتین چہرے پر ہاتھ نہ لگائیں۔ ہاتھ، جراثیم کی منتقلی کا ایک بڑا ذریعہ ہیں اور یہ جراثیم ہمارے ہاتھوں کے ذریعے ہی جسم میں منتقل ہوتے ہیں جو کسی بھی بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔
365دن ’سن اسکرین‘
اکثر لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ صرف موسمِ گرما میں دھوپ میں نکلتے وقت سن اسکرین لگانا ضروری ہوتا ہے۔ تاہم ڈرماٹولوجسٹ ڈیبی پالمرکے مطابق درحقیقت سال کے 365دن سن اسکرین استعمال کرنا چاہیے۔ یہ نہ صرف آپ کی جلد کو سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بچاتا ہے بلکہ اس میںموجود پروٹین، کیراٹن اور ایلاسٹن جِلد کی حفاظت کرتے ہوئے اسے نرم وملائم اور صحت مند بناتا ہے۔
میک اَپ برش صاف رکھیں
میک اَپ کرتے ہوئے برش کو بہتر طریقے سے استعمال کرنا بھی بے حد ضروری ہے۔ میک اَپ ایکسپرٹس کے مطابق بہترین اور بے داغ جلد کے لیے برشز کی صفائی کا خاص خیال رکھا جائےنا کہ انھیں ایک طرف ڈال دیا جائے۔ میک اَپ برشز کو ہفتے میں ایک بار صاف کرناضروری ہے، نہیں تو ہر پندرہ دن میں لازمی ان کی صفائی کریں۔