نوشہرہ میں 9 سال کی بچی سے زیادتی اور قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
خیبر پختون خوا کے شہر نوشہرہ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی مناہل کا قاتل آخر کار پولیس کی گرفت میں آ گیا۔
ڈی آئی جی مردان کاکہناہے کہ ملزم بچی کی والد کا دوست ہے اور اس نے بچی کے جنازے میں بھی شرکت کی۔
نوشہرہ میں زیادتی کےبعد قتل کی گئی 9سال کی مناہل کا قاتل قانون کی گرفت میں آ گیا، ملزم بچی کے والد کا دوست ہے، جو بچی کو کپڑے دلانے کے بہانے لے کر گیا اور جس نے بعد میں بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیااور صرف یہی نہیں بلکہ بچی کے جنازے میں بھی شرکت کی۔
یہ سب انکشاف کیا ہے ڈی آئی جی مردان محمد علی گنڈہ پور نے اپنی پریس کانفرنس میں ۔
اُن کاکہناتھاکہ مناہل 25دسمبر کو مدرسے گھر جاتے ہوئے لاپتہ ہوئی تھی اور 28 دسمبر کو بچی کی لاش مقامی قبرستان سے ملی تھی۔
ڈی آئی جی کاکہنا ہے کہ مناہل ملزم یاسر کو پہچانتی تھی اس وجہ سے اس کے ساتھ گئی تھی، اس کی سہیلی نے ملزم کا حلیہ بتایا، بعد میں موبائل اور کالز کے ریکارڈز کی مدد سےملزم کو گرفتار کیا گیا۔
ملزم کی نشاندہی پر آلۂ قتل بھی برآمد ہوگیا ہے جس پر خون کے دھبے موجود تھے۔
ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا اور عدالت سے اسے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔