• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ایک اور حوا کی بیٹی فرسودہ روایات کی بھینٹ چڑھ گئی

ندیم نبی قائم خانی ، سامارو

 ضلع عمر کوٹ کے تعلقہ ساماروسے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کنری شہر کے محلہ امیر آباد میں ایک خاتون کوبے اولادی کی سزا زندہ جلا کر دی گئی۔آگ سے جھلس کرجاں بحق ہونے والی 23سالہ ہندو خاتون جے مالا مہیشوری زوجہ منوج کمار کی ہلاکت کا قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے ازخود نوٹس لے لیا ۔ ایس ایس پی عمر کوٹ کو اس کیس کے سلسلے میں اسلام آباد میں کمیشن کے روبرو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا تاہم وہ حاضر نہیں ہوئے۔

جنگ کو موصول ہونے والے تفصیلات کے مطابق، کچھ عرصے قبل ضلع عمر کوٹ کے کنری شہرکے محلے امیر آباد کی رہائشی خاتون 23سالہ جے مالا مہیشوری آگ سے جھلس کر مر گئی تھی، اس کے سسرال والوں نے اسے خودکشی کا واقعہ بتایا تھا جب کہ پولیس نے بھی بغیر تحقیق کی، خود سوزی کی ایف آئی آردرج کی تھی۔ لیکن متوفیہ کے والدین اور بھائیوںنے الزام عائد کیا تھا کہ ان کی بیٹی کواس کے شوہر نے جلا کر مارا ہے۔ حکومت پاکستان کے انسانی حقوق کے ادارے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق اسلام آبادنےمذکورہ واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے پٹیشن نمبر 41/2018 کے تحت ایس ایس پی عمرکوٹ کو ریکارڈ سمیت اسلام آباد طلب کیا تھا۔وہ کمیشن کے روبرو پیش نہیں ہوئے۔تاہم متوفیہ جے مالا مہیشوری کے بھائی اور مقدمے کے فریادی سنجیش کمار کمیشن کے سامنےپیش ہوئے ۔سامارو روڈشہر کے رہائشی اور فریادی سنجیش کمار مہیشوری نے نمائندہ جنگ کو بتایا کہ انہوں نے انسانی حقوق کمیشن کو خاندان کے تحفظات اور پولیس کی جانب سے کی جانے والی ناانصافیوں سے آگاہ کیاہے۔ سنجیش کمار کے مطابق کمیشن نے مقتولہ کے مقدمے کی دستاویزا ت طلب کیں اور بیان سننے کے بعد انہیں انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ ان کا کہناتھاکہ وہ کمیشن کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں سے مطمئن ہیں۔

واضح رہے کہ مقتولہ جےمالا مہیشوری کے بھائیوں کی جانب سے مقتولہ کے شوہرمنوج کمار سمیت ساس سسر پر مقتولہ کوجلا کر مارنے کا الزام عائد کیا گیا تھا ،جب کہ چند روز قبل جے مالاکے بڑے بھائی ڈاکٹر راجیش کمارنے جو ان دنوں روزگار کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں، سماجی رابطہ کی ویب سائٹ، فیس بک پراپنا ویڈیو بیان اپ لوڈ کیا تھا جس میں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے واقعے کا نوٹس لینے اور انصاف کی فراہمی کی اپیل کی تھی۔ان کے ویڈیو بیان کے بعدادارہ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے کارروائی کا آغاز کیا ۔

جے مالا مہیشوری کے بھائیوں کے مطابق اولاد نہ ہونے کی وجہ سے اس کے سسرال والے آئے روزاس پر گھریلوتشددکیاکرتے تھے۔چند روزقبل اسے ہاتھ پیرباندھنے کے بعد جلا کر مارڈالااور وقوعے کے بعداس کی رپورٹ خودکشی کے واقعے کے طور پر درج کرائی گئی۔ پولیس نے جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جے مالا کے سسرالیوں کی مرضی کے مطابق چالان بنایا۔ اب تک مذکورہ مقدمے کی46 پیشیاں ہوچکی ہیں لیکن ہمارا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔ کمیشن کی جانب سے ازخود ایکشن لینے کے بعدہمیں امید ہے کہ جئے مالا کی موت کے اصل حقائق منظر عام پر لائے جائیں گے اور قاًتل کیفر کردار تک پہنچیں گے۔

تازہ ترین
تازہ ترین