پنجابی فلموں کے احیاء کے لیے کوششیں تیز کردی گئیں۔اس سلسلے میں بھارت سےبھی معاہدے ہوئے ہیں ۔ بھارت کے ساتھ مشترکہ فلم سازی کا عمل جلد شروع کیا جائے گا ، جس میں تین پنجابی فلمیں بنائی جائیں گی، پہلی فلم بھارت بنائے گا، جس کے بعد ایک فلم پاکستان میں بنائی جائے گی، جب کہ تیسری فلم بھارت اور پاکستان کی مشترکہ پروڈکشن ہوگی، جس کی شوٹنگ کینیڈا اور برطانیہ میں کی جائے گی۔ پاکستان میں بننے والی فلم کے ہدایت کار شہزاد رفیق ہوں گے۔ پاکستان کی پہلی ویب سیریز ’’عنایہ‘‘ بیرون ملک فروخت کرکے 4 لاکھ ڈالر پاکستان میں لائے ہیں۔ جلد بیرون سرمایہ کاری سے مزید غیر ملکی کرنسی پاکستان لائیں گے۔ان خیالات کا اظہار معروف ڈسٹری بیوٹر اور فلم ساز امجد رشید شیخ نے ایک ملاقات میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ لانے کے لیے تین ملین ڈالر کے معاہدے کر لیے ہیں ۔ پہلے ہم صرف فلموں کی ڈسٹری بیوشن کرتے تھے، اب عملی طور پر خود فلمیں اور ڈرامے پروڈیوس کریں گے۔ اس ضمن میں ہم نے ہدایت کار وجاہت رئوف کے ساتھ ’’گیٹ وے‘‘ اور اور ہمایوں سعید کے ساتھ مل کر ’’اپیکس انٹرنیشنل‘‘ کے نام سے کمپنیوں کی بنیاد رکھی ہے، جس کے تحت ڈرامے اور فلمیں بنائی جائیں گی۔ گزشتہ دس برسوں میں تین سو فلموں کی ڈسٹری بیوشن کرچکے ہیں، جن میں سے چالیس ایسی فلمیں ہیں جو کہ سو کروڑ کلب کا حصہ بنیں۔ میں اپنے والد کا کام آگے بڑھا رہا ہوں۔ ہم سے پہلےمیرے والد نے فلمیں پروڈیوس کیں اور ڈسٹری بیوشن کا بھی کام کیا۔ ڈراموں اور فلموں کی پروڈکشن سے ملک کو فائدہ ہوگا۔ اسی تسلسل میں ابھی ایک بہت بڑا ڈراما’’الف‘‘ بنایا ہے جو کہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ فلم اور ڈراما انڈسٹری کے لیے دعوے اور وعدے بہت کیے جاتے ہیں، ہم نے عملی کام کرکے شروعات کر دی ہیں۔ اس سے نہ صرف پاکستانی ڈراما اور فلم کو عالمی شہرت ملے گی، بلکہ کثیر تعداد میں غیر ملکی سرمایہ کاری بھی پاکستان میں آئے گی۔پاکستان کی شو بزنس انڈسٹری پوری دنیا میں ترقی کی منازل طے کررہی ہیں۔