امریکہ میں مقیم آفاق خیالی ایک منجھے ہوئے صحافی اور ایک اخبار کے ایڈیٹر ہیں، انہوں نے میرے نام خط میں بہت سے انکشافات مع اخباری ثبوت پیش کئے ہیں مگر میں ان الزامات پر رائے دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، ان کا گرامی نامہ بِلا تبصرہ پیشِ خدمت ہے ۔
زیر نظر آپ کی دلچسپی کے لئے !
صدر ٹرمپ کی افتتاحی کمیٹی سے متعلق تحقیقات کا پہیہ الٹا گھومنے لگا ہے۔ چند روز پیشتر وفاقی تفتیشی افسران نے غیر منافع بخش اداروں کو چلانے والے عہدیداروں، عطیات دینے والوں، اور معاہدے کرنے والوں (کنٹریکٹرز) کو خفیہ معلومات کی فائلوں سمیت پیشی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ اس اقدام کی محرکات میں بعض قوانین کی درپردہ خلاف ورزیاں، منی لانڈرنگ، انتخابات میں دھوکہ دہی اور صدر ٹرمپ کو متعارف کرانے والی کمیٹی کی وفاقی الیکشن کمیشن کے سامنے مبینہ غلط بیانیاں اور مبینہ طور پر دوسرے ملکوں سے زرتعاون کی غیر قانونی وصولیوں کے الزامات شامل ہیں۔کمیٹی نے صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کیلئے 10کروڑ 70لاکھ ڈالر کے ریکارڈ عطیات بھی خرچ کئے تھے۔
اگرچہ ٹرمپ کی انتخابی مہم یا ٹرمپ انتظامیہ سے منسلک کسی بھی فرد کو ،خاص طور پر ان اگورل کمیٹی میں ان کے کام کی وجہ سے نشانہ نہیں بنایا گیا پھر بھی کچھ نہ کچھ گڑ بڑ ضرور ہے۔ کمیٹی کے لئے فنڈریزنگ کی زیادہ تر کوششوں کی قیادت کرنے والے رک گئے اور پھر تقریباً تمام عطیات خرچ بھی کر دیئے گئے تھے ۔صدر اوباما کو متعارف کرانے والی کمیٹی نے اس دور کے ریکارڈ عطیات 5کروڑ 50لاکھ ڈالر جمع کئے تھے۔اوباما کی 2013ء والی کمیٹی 4کروڑ 30لاکھ ڈالر ہی جمع کر پائی تھی ۔
اس بارے میں شکوک وشبہات، کہ کمیٹی نے اتنی بڑی رقم کیسے مہیا کی تھی ،2017ء کے موسم گرما میں ہی سامنے آنے لگے تھے، جب اگلے فروری میں کمیٹی نے اپنے ٹیکس ریٹرنز کی تفصیلات جاری کی تھیں۔نیویارک ٹائمز نے بعض مشتبہ اخراجات کی نشاندہی کرتے ہوئے لکھا کہ کمیٹی 9ہندسوں پر مبنی وصولی فنڈ جمع کرنے سے بھی زیادہ بڑے قابل اعتراض کاموں میں ملوث رہ چکی ہے۔ اے بی سی نیوز نے مئی میں کمیٹی کو ملنے والے عطیات سے متعلق خاص طور پر روس، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سے تعلق رکھنے والے ڈونرز کی طرف سے ملنے والے عطیات کے متعلق رپورٹ جاری کی۔ دسمبر میں یہ خبر جاری کی گئی کہ نیویارک کے جنوبی ضلع میں بھی کمیٹی کے اندر ہونے والی مبینہ بدعنوانیوں کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔SDNYنے پیر کے روز اسی بنا پر پیشی کے احکامات جاری کئے۔
گیٹس کو جو ایک سینئر کمپین آفیشل تھا کمپین منیجر پال منافورٹ کے ہمراہ مشیر خصوصی میولر کی طرف سے تحقیقات میں شامل ہونے کو کہا گیا اور متعدد الزامات میں قصور وار ٹھہرائے گئے گیٹس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ مشیر خصوصی کے دفتر اور SNDYدونوں سے تعاون کر رہا ہے اس نے تو اگست میں اپنے طویل عرصہ پہلے کے رفیق کارپال منافورٹ کے خلاف شہادت بھی دے دی تھی جبکہ گیٹس نے اس بارے میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ اس نے اخراجات کی غلط رپورٹس مہیا کی ہوں تاکہ وہ کمیٹی سے کچھ چراسکتا بہرحال SNDYبہت جلد حقائق سامنے لے آئے گی۔واضح رہے کہ حماد زبیری کے خلاف جسٹس ڈیپارٹمنٹ طویل عرصے سے تحقیقات میں مصروف ہے۔ حماد زبیری پر شبہ کیا جاتا ہے کہ اس نے آصف زرداری کی حکومت بنانے کے لئے بھی بش دور میں کانگریس اور سینیٹ میں بڑے پیمانے پر دولت لگا کر لابنگ کی اور بش جونیئر کے فلوریڈا میں گورنر بھائی چیف بش کی زرداری سے ملاقات کا اہتمام کیا تھا جبکہ حماد زبیری سابق صدر کے دست راست اور ایک اہم سابق وفاقی وزیر کے دیرینہ دوست بتائے جاتے ہیں ۔ دبائو کا شکار سری لنکن باغیوں کے لشکر کی طرف سے جس پر ایک پاکستانی وزیر کی طرف سے تاملوں کی نسل کشی کا الزام لگایا گیا تھا ،زبیری نے بہت بڑی بڑی رقمیں منی لانڈرنگ کے ذریعے امریکہ پہنچائیں۔ ایک جلد بازی میں قائم کی گئی کھوکھلی کمپنی ایو نیو وینچرز کے ذریعے بھی وہ بڑی بڑی رقوم کی لانڈرنگ کرتا رہا ۔
زبیری نے نوابشاہ کے ایک بڑے سیاستدان اور اس کے دست راست اہم وفاقی وزیر کی کانگریس کے مختلف لیڈروں اور نائب صدر جوبائیڈن کے ساتھ ملاقاتوں کا انتظام کرکے جمہوری طور پر منتخب نون لیگ کی جمہوری حکومت کو سخت خطروں سے دوچار کر دیا تھا۔کسی بھی موقع پر اس نے غیر ملکی لابیسٹ کے طور پر رجسٹریشن نہیں کرائی تھی تاہم بڑے تشکرآمیز طریقے سے رقم وصول کرنے والے اس حقیقت سے بے خبر تھے کہ رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے امریکہ لائی گئی ہے ۔وہ اکثر یہ بڑبھی ہانکا کرتا تھا کہ امریکی وزارت خزانہ کا اسسٹنٹ سیکرٹری بنانے کے لئے نامزد کیا جا چکا ہے ۔زبیری نے صدر کلنٹن کی انتخابی مہم اور فائونڈیشن کے لئے کروڑوں ڈالر فراہم کئے تھے وہ مختلف سرکاری عہدوں پر فائز لوگوں پر رعب جمانے، بلیک میل کرنے یا پیسہ دے کر رام کرنے میں بھی خوب ماہر تھا!