• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ میں دھماکا، شہداء کی تعداد 20 ہوگئی

کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی کی سبزی و فروٹ منڈی میں دھماکے میں ایف سی اہلکار سمیت 20 افراد شہید اور 48 زخمی ہو گئے۔

وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء اللہ لانگو کے مطابق دھماکا خودکش تھا، ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ دھماکے میں کسی خاص کمیونٹی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں دھماکے کی جگہ پہنچ گئیں جنہوں نے امدادی کاموں میں حصہ لیتے ہوئے زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔

ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد کے شہید اور 48 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں شہید ہونے والے 8 افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں ایف سی کا ایک اہلکار بھی شہید ہوا جبکہ 4 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء اللہ لانگو نے دھماکے کو خودکش قرار دیا ہے جبکہ ڈی آئی جی کوئٹہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ دھماکا خیز مواد آلوؤں کی بوری میں رکھا گیا تھا، بوری کی لوڈنگ کے دوران یہ دھماکا ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ ایف سی اور پولیس کا حفاظتی دستہ ہزارہ کے لوگوں کو لے کر آتا ہے اور واپس لے جاتا ہے، آج بھی ہزارہ کمیونٹی کے افراد پولیس اور ایف سی کے حفاظتی دستوں کے ساتھ سبزی منڈی پہنچے تھے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ نے کہا کہ ہم حفاظتی دستوں کے ساتھ ہزارہ کمیونٹی کو لے کر آئے تھے، آج ہزارہ کمیونٹی کی 11 گاڑیاں تھیں، جن میں 55 افراد تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حملے میں محفوظ ہزارہ کمیونٹی کے افراد کو واپس پہنچانے کا بندوبست کر دیا ہے، ہزارہ کمیونٹی کو یہاں پہلے بھی ٹارگٹ کیا گیا ہے،سیف سٹی منصوبہ تاخیرکا شکارہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلے فروٹ منڈی کے گیٹ پر دھماکا ہوا تھا جس میں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے، اگر دکانوں میں کوئی دھماکا خیز مواد چھپایا گیا ہو تو اب دکانداروں کی بھی نگرانی ضروری ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کسی کو دھماکے کے مقام کے قریب نہیں جانے دیا جا رہا ہے تاکہ امدادی کاموں میں رکاوٹ پیش نہ آئے۔

لاشوں اور زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا ہے، دونوں اسپتالوں میں ایمرجنسی صورت حال نافذ کر دی گئی ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

تازہ ترین