وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر گزشتہ دنوں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے ابوظہبی کا دورہ کیا۔ دورے کا مقصد پنجاب کے دیہی علاقوں میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کی فراہمی کے لیے اوور سیز پاکستانیز کو متحرک کرنا تھا۔اس سلسلے میں ایک تقریب ابوظہبی کے ہوٹل میں منعقد ہوئی، جس کے میزبان خان زمان سرور ممبر ابو ظہبی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تھے، جبکہ مہمان خصوصی چوہدری محمد سرور گورنر پنجاب تھے۔ سفیر پاکستان معظم احمد خان ،سابق وزیر پٹرولیم احسان اللہ خان، ڈاکٹر سہیل مختار( بانی ومہتمم ریسکیو1122) اور عمران چوہدری نے بھی خصوصی شرکت کی۔
خان زمان سرور نے اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کو زر مبادلہ کی ضرورت ہے۔ سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ہم سفارتی تنہائی کا شکار ہوئے۔ میں گزشتہ سال سے ابوظہبی چیمبر آف کامرس کا ممبر ہوں۔ جس کی وجہ سے مجھے یہ ادراک ہوا۔ ہم سنگین اقتصادی غلطیاں کر رہے ہیں۔ امارات250ارب ڈالر کی ری ایکسپورٹ کرتا ہے۔ جو کہ سائوتھ ایشیا میں مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک سے لائی جاتی ہے۔ مگر پاکستان کی بدقسمتی دیکھیں ہماری ایکسپورٹ 2011/12 میں 2.3ارب ڈالر تھی وہ آج 65فی صد گھٹ کر صرف 0.3ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ اس وقت متحدہ عرب امارات میں اندازے کے مطابق 14 سے 15 لاکھ پاکستانی بسلسلہ روزگار مقیم ہیں، لیکن انہیں پاکستان میں کوئی سہولت حاصل نہیں ہے۔
سفیر پاکستان معظم احمد خان نے کہا، شیخ زائد بن سلطان النہیان مرحوم نے پاک یو اے ای تعلقات کی بنیاد رکھی۔وہ ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دوستی صرف قیادت تک محدود نہیں۔ بلکہ عوام بھی ان رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں۔ یہاں مقیم پاکستانی اپنے آپ کو واقعی اپنے گھر میں محسوس کرتے ہیں۔گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا اوور سیز پاکستانیز ہمارا سرمایہ ہیں، مجھے ان کے مسائل کا پوری طرح ادراک ہے ۔متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کنسورشیم بنا لیں اور سرمایہ کاری کریں۔ پنجاب کی جس یونیورسٹی کا کیمپس وہ یہاں بنانا چاہیں وہ یہاں قائم کریں، میں گورنر پنجاب کی حیثیت سے46 یونیورسٹیوں کا وائس چانسلر ہوں مجھے علم ہے کہ 12کلاسوں کے بعد ہمارے پاکستانی بچوں کو تعلیم کے حصول میں مشکلات ہیں۔ کمیونٹی قدم اٹھائے میں ساتھ ہوں۔ تاریخ ان لوگوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہے۔ جنہوں نے عوامی خدمت کی ہے۔ پاکستان میں ہر سال گیارہ لاکھ لوگ گندا پانی پینے سے موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ حکومت کے پاس اتنا فنڈ نہیںکہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کرے۔ وزیر اعظم نے میری ڈیوٹی لگائی ہے کہ صاف پانی مہیا کرنے والی ٹیم کی قیادت کروں۔ میں اس سلسلہ میں آپ کے پاس ابوظہبی آیا ہوں۔ پاکستا ن میں صحت کے شعبہ میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم دیہاتوں تک فلٹریشن موبائل بنا کر دینا چاہتے ہیں۔ جس کے لیے اوور سیز پاکستانیز کی سپورٹ ضروری ہے اس سلسلہ میں پہلے فلٹریشن پلانٹ بطور عطیہ خان زمان سرور نے اعلان کیا۔
گورنر پنجاب نے خان زمان سرور کو لاہور گورنر ہائوس میں دعوت دی کہ پلانٹ وہاں آ کر عطیہ کریں۔ خان زمان سرور کی قیادت میں ابوظہبی سے جانے والے اوورسیز پاکستانیز کے وفد کی گورنر پنجاب سے ملاقات میں خان زمان سرور نے موبائل واٹر فلٹریشن کا پلانٹ عطیہ میں دیا۔ وفد میں چوہدری محمد زمان ریجائیہ، چوہدری محمد صدیق ،فضل احمد باپاجی، شہزاد جدوں، فیصل اخون زادہ، میاں امجد جاوید، چوہدری ارشد، یاسر محمد اسلم شامل تھے، جبکہ ڈاکٹر سہیل مختیار نے بھی شرکت کی،خان زمان سرور اور وفد کی جانب سے گورنر پنجاب کو اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھرپور حمایت کا یقین دلایا گیا۔ اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ گورنر کی جانب سے شروع کئے جانے والے فلاحی اور رفاحی منصوبوں میں بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ اگر موجودہ حکومت اوور سیز کو جائز مقام دے۔ ان کے مسائل پر توجہ دے تو اوورسیز بھی حکومت کو کسی بھی موقع پر مایوس نہیں کریں گے۔ اوور سیز پاکستانیز کو موجودہ حکومت سے بہت سی توقعات ہیں۔ اوور سیز نے کبھی بھی کسی حکومت سے کچھ نہیں مانگا، بلکہ جب بھی اوورسیز کو پکارا گیا تو انہوں نے لبیک کہا۔وفد کے اعزاز میں گورنر کی جانب سے ظہرانہ بھی دیا گیا 7ملین لاگت کا موبائل فلٹریشن پلانٹ خان زمان سرور نے عطیہ دیا ۔گورنر نے وفدکا شکریہ ادا کیا۔