رمضان المبارک رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔ متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی بھی رمضان کی برکتوں سےفیض یاب ہوتے ہیں۔مساجد ،بازاروں، شاپنگ مالز اور دیگر مقامات پر نماز تراویح کے بعد رش بڑھ جاتا ہے۔اس ماہ میں یہاں دن سوتے اور راتیں جاگتی ہیں،دبئی اورشارجہ میں سحری و افطار کے وقت توپ کا گولا داغا جاتا ہے۔ یہ صدیوںسے چلتی روایت آج کے جدید دور میں بھی زندہ ہے۔ جس سے روزہ داروں کو روزہ رکھنے اور کھولنے کے اوقات کا پتہ چل جاتا ہے۔رمضان المبارک میں افطا ڈنر اور پارٹیوں کا ایک سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ اب یو اے ای میں افطار ڈنر کے ساتھ سحری کی دعوت جسے عربی زبان میں ’سحور‘ کہا جاتا ہے۔ بڑے پیمانے پر دوستوں، عزیزوں، اور رشتہ داروں کو مدعو کرتے ہیں۔ شارجہ پاکستان چوک میں افطاری اور سحری کی روایتی پاکستانی ڈشیں اور سموسے دستیاب ہوتے ہیں۔ پاکستانی ریستورانوں میں افطار پارٹیوں کی بکنگ بہت ہی پہلے ہو جاتی ہیں۔ معروف ریسٹورنٹ میں را ت9بجے کے بعدڈنر کے ریٹ 50فیصد کم کر دیئے جاتے ہیں اس ماہ میں بڑی بڑی سپر مارکیٹوں اور اسٹورزپر اشیائے خوردو نوش کی خصوصی سیل لگائی جاتی ہے۔ مساجد کے باہر ٹینٹ اور شامیانے لگا کر بڑے پیمانے پر افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں عربی خصوصی ڈش، ہریسہ ،مشروب، اور بریانی تقسیم کی جاتی ہے۔
سرکاری سطح پر دفتری اوقات کار میں کمی کر دی جاتی ہے کچھ سالوں سے یہاں پر ایک اچھی روایت پڑ گئی ہےکہ ایثار کے جذبے کے تحت صاحب ثروت حضرات اپنے گھروں کے باہر کھانے پینے کی اشیاء سے بھرے فریج کھول دیتے ہیں۔ تاکہ ضرورت مند افراد اپنی مرضی کی چیزیں کھانے کیلئے لے جائیں یہ ایک انسانی جذبے کی مثال ہے جسے ہر سطح پر سراہا جاتا ہے۔ ابو طہبی کی سب سے بڑی مسجد روزانہ ہزاروںافراد کو افطار ڈنر دیا جاتا ہے۔ یہ افراد خصوصی بسوں کے ذریعے لیبر کیمپوں سے لائے جاتے ہیں انہیں بہترین ہوٹلوں سے منگوایا گیا۔کھانا مہیا کیا جاتا ہے جس کی ادائیگی حکومت ابو ظہبی کرتی ہے۔ افطار ڈنر کے بعد انہیں واپس کیمپوں میں چھوڑا جاتا ہے۔ امارات میں ہلال کمیٹی چاند کا اعلان متفقہ طور پر کرتی ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ ہی یہاں رمضان اور عید منائی جاتی ہے۔
پاکستان ایسوسی ایشن دبئی اور پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں استقبال رمضان کیلئے خصوصی پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مقامی اور پاکستان سے نامور عالم دین او ر ثنا خوانوں کومدعو کیا جاتا ہے پاکستان سفارت خانہ اور قونصلیٹ کے افسران رمضان المبارک کے ماہ میںخصوصی طور پر جیلوں کادورہ کرتے ہیں ،پاکستانی قیدیوں سے ملاقات کرکے تحائف دیتے ہیں۔ امسال یو اے ای کے حکمرانوں نے572پاکستان کو رہا کر دیا ہے تاکہ وہ پاکستان جا کر اپنے گھروالوں کے ساتھ عید منا سکیں۔قونصل جنرل پاکستان احمد علی نے حکومت متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔خصوصی اعلان کے تحت ابو ظہبی، العین سے 262،دوبئی177، شارجہ سے 52۔فجیرہ 16، اور عجمان سے65قیدیوں کو خصوصی چھوٹ دے کر رہا کر دیا گیا ہے۔ دبئی قونصلیٹ آف پاکستان نے حکومت پاکستان کی خصوصی ہدایت پر دبئی اور شمالی ریاستوں کی جیلوں میں بند 330پاکستانیوں کو خصوصی گفٹ پیکٹ تقسیم کئے گئے۔
103پاکستانیوں کو ہوائی جہاز کے ٹکٹ بھی دیئے گئے۔ دبئی ایسوی ایشن اور شارجہ پاکستان سینٹر نے بھی خصوصی کوپن تقسیم کئے جس سے مستحقین راشن حاصل کر سکیں گے۔
افطار ڈنر پارٹیوں کا بھی بڑے پیمانے پر اہتمام کیا جاتا ہے۔اس مرتبہ پہلی بڑی افطاری ابو ظہبی چیمبر آف کامرس کے ممبر خان زمان سرور کی جانب سے شارجہ کے مقامی ریسٹورنٹ میں دی گئی جس میں صحافیوں اورکمیونٹی کی سرکردہ شخصیات نے بھرپور شرکت کی،نمایاں شخصیت میں چوہدری خالد حسین، راجہ محمد سرفراز ،شہزاد ملک ،حاجی محمد یٰسین ، سفیر احمد ستی، رائو اکبر ساقی، عبدالوحید پال،مخدوم شوکت قریشی، اشفاق احمد ،حافظ زاہد اور علی ، زمرد بونیری، عبدالرحمان رضا، خالد محمود گوندل ،حافظ عبدالرئوف ،خالد ملک اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر خان زمان سرور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو اس ماہ میں اللہ تعالی ٰکا قرب حاصل کرنا چاہئے اور دکھی انسانیت کی خدمت کرنا چاہئے۔ عبادات کے ساتھ ساتھ خلق خدا کی خدمت بھی کرنا چاہئے تاکہ قرب الہٰی حاصل ہو، اس موقع پر اتحاد بین المسلمین اور یو اے ای کے حکمرانوں کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی ،خان زمان مسرورنے ولی عہد ابو طہبی شیخ محمد بن زائد النہیان سےعشائیہ میں ملاقات کی۔