• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ دنوں جدہ کے میئر صالح الترکی نے عربی رسم الخط اور تجریدی آرٹ 2019ءنمائش کا افتتاح جدہ کے میگا مال میں کیا۔ نمائش میں منعقدہ مقابلے کےفنکاروں کو جدہ میونسپلٹی کی جانب سے ایوارڈ دیا جائے گا۔یہ مقابلہ تجریدی آرٹ اور عربی رسم الخط کے فن پاروں میں ہو گا۔ جدہ کے میئر نے نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ میونسپلٹی زندگی کے مختلف شعبوں میں عروس البحرالاحمر کو جدید تر بنانے کے لیےکوشاں ہے۔ اسی جذبے کے تحت ثقافتی سرگرمیوں اور تخلیق کاروں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی اور فنی اداروں کی شراکت سے جدہ شہر میں جگہ جگہ سیاحتی اور تعمیراتی مراکز کو فن پاروں سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ عربی رسم الخط اور تجریدی آرٹ کی نمائش منعقد کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ بھی ہمارے پاس بہت سارے پروگرام ہیں۔ صیرفی فاونڈیشن کے سیکریٹری جنرل انس صیرفی نے بتایا کہ نمائش میں سعودی اور بین الاقوامی فنکاروں کے درمیان عربی رسم الخط اور تجریدی آرٹ کے فنکارو ں میں مقابلہ ہوگا۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ جدہ شہر کو دنیا کے 100بہترین شہروں کی فہرست میں شامل کرانے کے لیے مختلف اسکیمیں روبہ عمل لائی جا رہی ہیں۔ ایوارڈ کے ناظم اعلیٰ موساعد الحلیس نے بتایا کہ جدہ میونسپلٹی اور تسامی گیلری کے تعاون سے مقابلے کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام کے سربراہ احمد الحمدان ہیں۔

عربی رسم الخط اور تجریدی آرٹ کی نمائش
صالح الترکی نمائش دیکھتے ہوئے

سعودی عر ب میں کرکٹ کے کھیل کی ترقی وترویج کے لئے آفیشل گورننگ باڈی سعودی کرکٹ سینٹر (ایس سی سی) کی سالانہ افطار وعشائیہ کی تقریب گزشتہ دنوںمقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ جس میں بورڈ ممبرز کے علاوہ، ایس سی سی سے منسلک علاقائی تنظیم ویسٹرن پراونس کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈبلیو پی سی اے ) کے عہداداران الیاس مصطفی، ڈاکٹر ضیاء الدین، خورشید ظفراوردیگر، کھلاڑیوں، صحافیوں میں امیر محمد خان، جمیل راٹھور، سید مسرت خلیل،خالد نوازچیمہ، محترمہ مریم شاہد اورکرکٹ سے دلچسپی رکھنے والی شہر کی کئی ممتاز شخصیات جن میں پہلے سعودی انٹرنیشنل کرکٹ امپائر اسامہ سعد، ممتاز شاعر نعیم بازید پوری، سید مجید الحسن اور محمد جاوید شامل تھے۔ تقریب میں ان کی شرکت پر تشکر کے جذبات کا اظہار کیا اور کہا کہ تقریب میں آپ لوگوں کی بھرپو شرکت ہمارے لئے باعث فخر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم ندوی نے کہا ہم آپ کے خاص طور سے مشکور ہیں کہ آپ نے قلم کے ذریعہ سعودی کرکٹ کے فروغ میں قابل تعریف حصہ لیا ہے۔ سعودی کرکٹ کی کاوشوں اور کھلاڑیوں کی محنت سے آج سعودی کرکٹ اللہ کے فضل وکرم سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ٹی 20گلوبل رینکنگ میں 22ویں پوزیشن پرآگیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی کھلاڑی بھی بیٹنگ اور بولنگ رینکنگ میں ٹوپ ٹن پوزیشن میں ہیں۔ عشائیہ کے بعد سعودی کرکٹ کےایگزیکیٹو ایڈوائزراینڈ فنائنشل کنٹرولر سید قاسم علی نقوی ، منیجمنٹ ایڈوائزرمحمد افتخار حسین اور مینجر کرکٹ افیئرز صادق الاسلام نے مہمانوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا

عربی رسم الخط اور تجریدی آرٹ کی نمائش
طیب موسانی مہمانوں کو شیلڈ دے رہے ہیں

فلاحی تنظیم میمن ویلفیئر سوسائٹی (ایم ڈبلیو ایس) سعودی عرب نے اپنے سالانہ افطار ڈنر کا اہتمام مقامی ریستوران میں کیا، جس میں بیرون ملک سے آنے والی شخصیات کے علاوہ مقامی معززین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی اقبال میمن، صدر آل انڈیا میمن جماعت فیڈریشن اور نائب صدر انٹرنیشنل میمن آرگنائزیشن (آئی ایم او) جبکہ مقبول عبدالشکور گوڈیل صدر دھوراجی میمن جماعت سورت انڈیا اور بورڈ ممبر آئی ایم او ، اشرف خیراتی ،یونس حبیب اور یحییٰ عبدالکریم منشی مہمانان اعزازی تھے۔ محمد احمد مکی کی تلاوت کے بعد محمد عرفان کولسا والا نے نعت رسول مقبولﷺ سے تقریب کا آغاز کیا۔ عرفان کولسا والا نے خطبہ استقبالہ پیش کیا۔ اس موقع پر طیب موسانی سکریٹری جنرل نے کہا دنیا کی سب سے بڑی میمن جماعت انٹرنیشنل میمن آرگنائزیشن کے سربراہ اقبال میمن، مقصود عبدالشکور گو ڈیل، اشرف خیرانی اور یونس حبیب جیسی شخصیات کی موجودگی ہمارے لیے باعث فخر ہے۔اقبال میمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب کی میمن جماعت بہت اچھا کام کررہی ہے۔ انہوں نے ایم ڈبلیو ایس کی جدہ کمیونٹی کے لیے سماجی اور فلاحی خدمات کو سراہا اورخدمات کے 11 سال مکمل ہونے پر تمام ارکان کو مبارک باد دی۔دوسری تقریب پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) کے صدر ابوبکر میمن کی جانب سے عمائدین شہر، کاروباری شخصیات، صحافیوں، دوستوں اور ان کے اہل خانہ کے اعزاز میں افطار و عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔

عربی رسم الخط اور تجریدی آرٹ کی نمائش
سعودی کرکٹ کے افطار و عشائیہ میں ندیم ندوی کے ساتھ شرکاء کا گروپ

تقریب میں شریک تاجروں کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ ہم پاکستان میں سرمایہ کاری کریں تاہم اس کے لیے فضاء سازگار اور تحفظ ملنا، ون ونڈو کی سہولت بنیادی تقاضہ ہیںجبکہ جو پاکستانی سعودی عرب میں کسی بھی حیثیت سے خدمات احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں، سعودی معیشت کو ترقی دینے میں ان کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔تقریب کے میزبان ابوبکر میمن نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا اورکہا کہ افطار و عشائیے کا مقصد ثواب کے علاوہ سعودی اور پاکستانی تاجروں کو ایک دوسرے کے قریب لانا بھی ہے۔ تقریب کے اختتام پر صاحبزادہ ڈاکٹر قاری عبدالباسط نے پاکستان اور سعودی عرب سمیت تمام عالم اسلام کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کیں۔

تازہ ترین