پاکستان مسلم لیگ ن سعودی عرب کے نائب صدر سیٹھ عابد نے کہاہے کہ میاں نوازشریف نے ایٹمی دھماکے کرکے قوم کو سرخرو کردیا اور دنیا کو دیکھا دیا کہ پاکستانی قوم متحد اور اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے،آج ہم سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کوبھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے ملکی دفاع کو بہتر بنانے کی داغ بیل رکھی۔ ریاض ریجن کے صدر خالد اکرم رانا نے کہا کہ ہم پارٹی قائد نوازشریف کے ساتھ ہونے والی ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور مریم نواز کی قیادت میں پارٹی کو مضبوط بنانے اور سیاسی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔ تقریب سے ناصر آرائیں، سردار شعیب صدیقی،زاہد بٹ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں یوم تکبیر کا کیک بھی کاٹا گیا۔ جدہ، جہاں مسلم لیگ کبھی ایک مضبوط جماعت سمجھی جاتی تھی اور یہاں سرگرم رہتی تھی ، یوم تکبیر جیسے اہم دن بھی جدہ میں مسلم لیگ ن دور دور تک نظر نہیں آئی،جبکہ سیٹھ عابد جن کاتعلق جدہ سے ہے، وہ پاکستان گئے ہوے تھے، وہ پاکستان سے اس تقریب میں شرکت کے لیے خا ص طور پرریاض آئے ۔ سعودی عرب میں انڈس کلچرل اینڈ سوشل فورم کی جانب سے افطار ڈنر کی تقریب میں سفارت خانہ پاکستان کے افسران کے علاوہ کاروباری، پروفیشنلز اور خواتین نے شرکت کی۔ دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے فورم کے صدر ذیشان قاضی نے کہا کہ رمضان المبارک کی رحمتوں اور برکتوں بھری ساعتیں ہمیں مل بیٹھنے کا موقع فراہم کرتی ہیں اس ماہ میں جہاں ہم اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرنے کی جستجو کرتے ہیں وہیں اللہ کی جانب سے بھی ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا جاتا ہے، لیکن یہ کام ہمیں پورے سال جاری رکھنا چاہیے۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے گزشتہ دنوں اللہ کے مہمانوں کے لیے ’’ضیوف الرحمن خدمت پروگرام‘‘ کا افتتاح کیا، جو سعودی وژن 2030 پروگرام کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس موقعے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی موجود تھے۔اس سلسلے میں مکہ مکرمہ کے قصرِ صفا میں سعودی فرماں روا کی سرپرستی میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق تقریب میں حج اور عمرے کے سعودی وزیر اور ضیوف الرحمن خدمت پروگرام کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر محمد صالح بن طاہر بنتن نے کہا کہ اللہ کے مہمانوں کی خدمت وہ راستہ ہے جس پر اس ملک کے فرزند پورے فخر اور اعزاز کے ساتھ چلتے رہے ہیں تا کہ عطا کا یہ سلسلہ جاری و ساری رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’ضیوف الرحمن خدمت پروگرام‘‘ سعودی وژن 2030 کا ایک اہم ترین ایگزیکٹو پروگرام ہے۔ یہ پروگرام اس امر کا متقاضی ہے کہ ہم اللہ کے مہمانوں کی راحت اور اطمینان کے واسطے اپنی تمام تر قوت صرف کرتے ہوئے کام کریں‘‘۔
ڈاکٹر بنتن کے مطابق ’’اس پروگرام کے تحت اللہ کے مہمانوں کا حرمین شریفین تک پہنچنا آسان بنایا جائے گا۔ جدید ترین ٹیکنالوجی اور وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ان کے سفر کے تمام مراحل میں سہولیات پیش کی جائیں گی۔ مختلف شعبوں میں اللہ کے مہمانوں کے شایان شان اعلی ترین معیار کی خدمات پیش کی جائیں گی۔ اللہ کے مہمانوں کو مملکت سعودی عرب میں موجود آثار قدیمہ کے اور تاریخی مقامات سے متعارف کرایا جائے گا تا کہ وہ ایمان سے بھرپور روحانی ، مذہبی اور ثقافتی تجربے سے گزریں‘‘۔سعودی وزیر حج و عمرہ نے واضح کیا کہ ’’اس پروگرام کے منصوبوں پر عمل درآمد میں 30 سے زیادہ حکومتی اور سیکڑوں نجی ادارے شریک ہوں گے۔ یہ تمام ادارے پورے اخلاص کے ساتھ اللہ کے مہمانوں کی خدمت کو اپنا نصب العین بنائیں گے‘‘۔
بعد ازاں خادم حرمین شریفین کو ضیوف الرحمن خدمت پروگرام کی دستاویز پیش کی گئی جو 130 سے زیادہ منصوبوں پر مشتمل ہے۔ اس دستاویز کی تیاری میں 30 سے زیادہ سرکاری اداروں نے حصہ لیا۔ ضیوف الرحمن خدمت پروگرام کے 3 تزویراتی اہداف ہیں۔ ان میں مزید معتمرین کی میزبانی کو آسان بنانا، حرمین شریفین تک رسائی کو آسان بنانا اور حجاج کرام اور معتمرین کو اعلی ترین معیار کی خدمات پیش کرنا شامل ہے۔