یورپی ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کئی سالوں سے وطن عزیز سے دور اپنے اور اہل خانہ کے مستقبل کی تابناکی کے لئے دن رات محنت مزدوری اور بزنس کر رہی ہے، جس سے جہاں وہ اپنے لئے بہتر سہولیات پیدا کرتے ہیں وہیں پاکستان میں ان کے عزیز اور اہل خانہ شاہانہ ذ ندگی گزار رہے ہیں ،
لیکن ایسا نہیں ہے کہ دیار غیر میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اپنا اور اپنے اہل خانہ کا مستقبل شاندار بنانے کی دھن میں اپنا کلچر یا تہذیب و تمدن بھول جائے۔ دیار غیر میں رہتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی اپنے مذہبی اور قومی تہوار جس جوش و خروش سے مناتی ہے وہ قابل دید ہوتے ہیں ایسی تقریبات کو دیکھ کر ان ممالک کی مقامی کمیونٹی پاکستانیوں کے بارے میں بہت اچھا اور مثبت تاثر قائم کرتی ہے ۔
پاکستانی کمیونٹی نے اپنی اور اپنے وطن کی پہچان کے لئے دیہی اور ثقافتی کھیلوں کے انعقاد کو یقینی بنا کر مقامی کمیونٹی کو یہ پیغام بھی دیا ہے کہ ہم صحت مند سرگرمیوں کے دلدادہ ہیں ۔
دوسرے ممالک میں رہتے ہوئے اپنے لباس اور رسم و رواج کو یاد رکھنا بھی ضروری امر ہوتا ہے کیونکہ یہ بنیادی عناصر آپ کی پہچان کو واضح کرتے ہیں، اسی طرح اپنی مادری زبان اور قومی زبان کی ترویج اور ترقی بھی دیار غیر میں اوورسیز پاکستانیوں کی اولین ترجیحات میں شامل رہی ہے،
جس کے لئے اردو اور پنجابی مشاعرے ، سیمینارز ، اور اردو عالمی کانفرنسز کا اجراء پاکستانیوں کا دیار غیر میں طرہ امتیاز رہا ہے ۔
اس پہچان کو آگے بڑھاتے ہوئے پنجابی زبان کے مایہ ناز شاعر ارشد اعون جو آج کل ا سپین کے دوردراز گاؤں میں پھلوں کا کاروبار کرتے ہیں ،دوران مزدوری پنجابی شاعر ی کو اپنا مسکن بنایا اورا سپین میں اپنی پہلی کتاب شائع کر دی جس پر انہیں بہت پذیرائی ملی ۔ موصوف نے یہ کام یہیں ختم نہیں کیا بلکہ اپنی دوسری کتاب بھی شائع کی ۔ ارشد اعوان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے قونصلیٹ آفس آف پاکستان بارسلونا میں قونصل جنرل بارسلونا عمران علی چوہدری کی زیر صدارت سیکرٹری اطلاعات ‘‘قلم قافلہ اسپین’’ ارشد اعوان کے دوسرے مجموعہ کلام ’’بول فقیرا‘‘ کی تقریب رونمائی اور ’’عید ملن مشاعرہ‘‘منعقد ہوا جس کی میزبانی کے فرائض ڈائر یکٹر ریڈیو پاکسلونا راجہ شفیق کیانی نے انجام دئیے۔
اس موقعے پر سنیئر صحافی جاوید مغل ،مخدوم غلام عباس،پروفیسر طاہرعظیم ،داکٹر ہما جمشید،خالد بشیرمرزا فرانس نے اظہار خیال کیا۔جبکہ شعراء کرام میں بطور مہمان خصوصی ڈنمارک سے آئے ہوئے معروف شاعر عدیل طاہر ،کے علاوہ شبیر احمد بلو پاکستان سے، اور اسپین سے صدر قلم قافلہ اسپین ارشد نذیر ساحل ،زاہد خیبر مایورکا،فیاض ملک ،ڈاکٹرعرفان مجید راجہ ،افضال احمد بیدار ،سید شیراز ،قیس رضوی ، آفتاب شیخ ،سجاد عزیز گولڑوی ،فاروق شائق اور ثناشبیر نے کلام پیش کر کے حاضرین سے خوب داد وصول کی۔ادبی محفل میں بارسلونا کی سیاسی ،سماجی ،کاروباری ، مذہبی و صحافتی حلقوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے صدر محفل عمران علی چوہدری قونصل جنرل بارسلونا نے خطاب میں گزشتہ ایک سال میں کمیونٹی کے لئے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ بارسلوناقونصلیٹ پاکستانی کمیونٹی کا گھر ہے یہاں اردو اور پنجابی زبان کے فروغ اور پاکستانی ثقافت کو متعارف کروانے کے لئے علمی ،ادبی و ثقافتی محفلیں اور مشاعرے ہوتے رہے ہیں، جس کے لئے پاکستانی کمیونٹی کو مل جل کر ایسی محافل کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی ۔
قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیےمیرے دروازے ہر وقت کھلے ہیں جس کا جی چاہے وہ میرے ساتھ ملاقات کر سکتا ہے ، اگر میں موجود نہیں تو میرے وٹس ایپ پر رابطہکیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ اسپین میں کوئی بھی پاکستانی ایک دن کے لیے بھی پاسپورٹ سے محروم نہ رہے ،عمران علی چوہدری نے مزید کہا کہ بارسلونا یورپ میں واحد قونصلیٹ ہے جہاں پاسپورٹ کی انکوائری پاکستان کی بجائے ادھر سے کی جاتی ہے جس سے وقت کا ضیاع نہیں ہوتا ،جبکہ سکھ بھائیوں کے لئے پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پرجانے کے لئے بھی ہم نے خصوصی انتظامات کئے ہوئے ہیں۔
جاوید مغل نے کہا کہ اس طرح کی ادبی محافل کا قونصلیٹ میں انعقاد خوش آئند بات ہے۔ جب سے نئے قونصل جنرل تشریف لائے ہیں شہر کی فضا ہی بدل گئی ہے، کمیونٹی سکھ کا سانس لینا شروع ہو گئی ہے ، پروفیسر طاہر عظیم نے ارشد اعوان کی شاعری اور شخصیت پر گفتگو کرتے کہا کہ ارشد اعوان سچا کھرا اوردویش صفت شاعر ہے ،ماں بولی میں سوچتا اور لکھتا ہے اس کی شاعر ی وقت کے ساتھ ساتھ مزید نکھر رہی ہے ،امید ہے اقبال اور فیض کی دھرتی سے تعلق رکھنے والے شاعر ارشد اعوان مزید کامرانیاں سمیٹے گا۔