اسپین میں مقیم پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی یوم یکجہتی کشمیر سمیت ان تمام تہواروں کو مناتی ہے جس سے کشمیریوں کی آزادی کی آواز دنیا بھر کے ایوانوں تک پہنچے ، یورپی ممالک میں مقیم پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی اولین ترجیحات میں یہ بھی شامل ہے کہ مقامی اداروں اور یہاں بسنے والی مقامی کمیونٹی مسئلہ کشمیر سے روشناس ہو اور اسے پتا چلے کہ مقبوضہ کشمیر میں انڈین آرمی کس طرح نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کر رہی ہے ، عزتیں تار تار کی جا رہی ہیں اور نوجوانوں کو بے گناہ ہی جیلوں میں قید کر دیا جاتا ہے حالانکہ اقوام متحدہ کی کشمیر کے لئے منظور شدہ قراردادیں موجود ہیں جن کے تناظر میں کشمیریوں کو اپنی مرضی سے جینے کا حق دیا جانا لکھا گیا ہے لیکن انڈین گورنمنٹ ان قراردادوں سے منحرف ہے اور ہزاروں فوجی مقبوضہ کشمیر میں داخل کر کے وہاں ناجائز تسلط قائم کیا ہوا ہے ۔
اقوام متحدہ سمیت دنیا کی بڑی طاقتیں انڈیا کو مجبور نہیں کر سکیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے اپنی افواج کو باہر نکالے اور وہاں رہنے والے کشمیریوں کو یہ آزادی دے کہ وہ اپنی مرضی سے زندگی گزار سکیں ۔اس حوالے سے یورپی ممالک میں موجود پاکستانی سفارت خانوں میں بھی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ظلم و تشدد کے عنوان سے تصویری نمائشوں کا اہتمام کیا جاتا ہے اور وہاں مقامی اتھارٹیز کو بلا کر بتایا جاتا ہے کہ انڈین افواج کس طرح کشمیر میں ظلم و بربریت کے مظاہرے کر رہی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ یورپی پارلیمنٹ سمیت ہر ملک کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی زبردست انداز میں متحرک ہے ، اسی وجہ سے یورپی ممالک میں اب تمام اقوام مسئلہ کشمیر کی حقیقت کو سمجھ پا رہی ہیں ، یورپی ممالک میں جہاں جہاںبھی کشمیری اور پاکستانی آباد ہیں وہ وہاں کی مقامی کمیونٹی کے ساتھ میل ملاپ بڑھا کر انہیں اپیل کرتے ہیں کہ وہ لوگ اپنے اپنے پلیٹ فارم سے مسئلہ کشمیر کی آواز کو بلند کریں تاکہ ان نہتے انسانوں کو انصاف مل سکے اور ان پر ہونے والے ظلم و تشدد کو ختم کیا جا سکے ۔
اس حوالے سے ا سپین کے صوبہ کتالونیا کے دارالحکومت بارسلونا میں یوم شہدائے کشمیر کے موقعے پر مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں ایک پرامن ریلی نکالی گئی اور ایک ملین دستخطی مہم کے لیے کیمپ لگایا گیا۔قونصل جنرل بارسلونا عمران علی چوہدری اپنے تمام اسٹاف کے ساتھ ریلی میں شریک ہوئے،وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے اس بڑی ریلی کی قیادت کی ریلی کا اہتمام اسپین میں مقیم کشمیری رہنما راجہ مختار سونی کی تنظیم ندائے کشمیرنے کیا تھا۔ریلی میں کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید، قونصل جنرل بارسلونا عمران علی چوہدری ، سردار صدیق، وزیر صحت آزاد کشمیر ڈاکٹر نجیب نقی، ڈی جی کشمیر لبریشن سیل فدا حسین کیانی، سیکرٹری سیل منصور قادر ڈار، سماجی شخصیت چوہدری امتیاز آکیہ ، ہسپانوی سیاسی پارٹی سوشلسٹ کے رہنما محمد اقبال چوہدری ، فرانس سے کشمیری رہنما نعیم چوہدری کے علاوہ بڑی تعداد میں مقامی کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے اراکین موجود تھے۔شرکا نے کاتالونیا کے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے سامنے بھارتی مظالم کے خلاف نعرے لگا کرمقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس ریلی میں بچے اور خواتین کثیر تعداد میں شامل تھے۔ریلی سے قبل کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام کشمیریوں کی حمایت میں جاری ایک ملین دستخطی مہم کے سلسلے میں بارسلونا کے مرکزی علاقے میں ایک کیمپ لگایا گیا،بڑی تعداد میں لوگوں نے دستخط کرکے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔یورپ میں کشمیرکونسل ای یوکی طرف سے مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں ایک ملین دستخطی مہم ایک عرصے سے جاری ہے۔چند سال قبل بیلجئیم سے شروع ہونے والی مہم میں اب تک یورپ کے متعدد ممالک میں لوگوں سے کشمیریوں کی حمایت میں دستخط لئے جاچکے ہیں۔اس مہم کو یورپی ممالک میں متعدد مقامی این جی اوز اور سماجی کارکنوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔بارسلونا میں دستخطی مہم کے دوران منتظم چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید کو مقامی باشندوں اور سماجی کارکنوں اور دیگر شخصیات کی معاونت حاصل تھی۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے بارسلونا میں دستخطی مہم کے کیمپ کے اختتام پر بتایا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کی اس دستخطی مہم اور ریلی میں شرکت بہت اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کی مہم کے دوران لوگوں کا ردعمل بہت ہی حوصلہ افزا تھا،بہت سے لوگوں نے کشمیر کے بارے میں کافی دلچسپی ظاہر کی۔علی رضا سید نے کہا کہ یہ مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ایک ملین دستخط مکمل نہیں ہو جاتے۔ انھوں نے بتایا کہ اس سے قبل یورپ میں جہاں جہاں بھی کیمپ لگائے گئے، لوگوں نے کافی دلچسپی ظاہرکی اور ہمیں بہت پذیرائی ملی۔ درایں اثناء کشمیرکونسل ای یو کے زیر اہتمام یوم شہدائے کشمیر کے حوالے سے بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز میں کشمیر کونسل ای یو کے سینئر رہنما چوہدری خالد محمود جوشی کی صدارت میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔تقریب کے دوران مقررین نے بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ وادی میں بے گناہ لوگوں کا ماورائے عدالت قتل عام، نوجوانوں اور سیاسی رہنماؤں کی بلاوجہ گرفتاریاں اور بے جا گھرگھر تلاشی جیسے بہیمانہ اقدامات جاری ہیں۔انھوں نے عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے درخواست کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکوائیں اور مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق پرامن طور پر حل کروائیں۔ مقررین کا کہنا تھا جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا تب تک خطے میں امن نہیں ہو سکتا ، انہوں نے کہا کہ جنگ اس مسئلے کا حل نہیں یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے ، انہوں نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان ایٹمی طاقتیں ہیں اور دونوں اس وقت بارود کے ڈھیر پر کھڑی ہیں ہلکی سی چنگاری بھی دنیا کو مصیبت میں ڈال سکتی ہے اس لئے انڈیا کو چاہیئے کہ وہ کشمیریوں کو آزادی دے ، ساتھ ساتھ دنیا کی بڑی طاقتوں کو بھی چاہئیے کہ وہ انڈیا پر زور دیں کہ وہ اپنی افواج کشمیر سے فی الفور باہر نکالے ۔