• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سری لنکا 5سے 14ستمبر 2019ء تک انڈر 19ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کر رہا ہے، ٹورنامنٹ میں میں میزبان سری لنکا کیساتھ پاکستان ، بنگلہ دیش ، یواے ای، نیپال ، کویت ، افغانستان اور بھارت کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

ٹورنامنٹ میں پاکستان کی 15رکنی ٹیم کی قیادت وکٹ کیپر روحیل نذئیر کر رہے ہیں ، حیران کن طور پر ٹیسٹ فاسٹ بولر سلیم جعفر کی سربراہی میں کام کرنے والی 5رکنی سلیکشن کمیٹی نے ایشیا کپ اسکواڈ میں کراچی کے ایک بھی کھلاڑی کو موقع نہیں دیا۔

دورہ جنوبی افریقا میں 7/0سے ون ڈے سیریز جیتنے والے اسکواڈ میں شامل واحد کھلاڑی صائم ایوب کو ڈراپ کر کے کوئٹہ کے عبدالواجد بنگل زئی کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے، بنگل زئی نے انڈر 19ون ڈے ٹورنامنٹ کی 5 اننگز میں محض 116رنز بنائے۔

اس بارے میں چیف سلیکٹر سلیم جعفر کا موقف ہے کہ دائیں ہاتھ کے بیٹس مین نیٹ پر بڑی عمدہ بیٹنگ کر رہے تھے،ایشیا کپ اسکواڈ میں شامل لاہور کے قاسم اکرم دورہ جنوبی افریقا کے 5مقابلوں میں77رنزبنانے کے باوجود اسکواڈ میں جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔

سلیکشن کمیٹی نے ڈیرہ مراد جمالی کے دائیں ہاتھ کے اسپنر ابو ہریرہ کو بغیر کھیلے منتخب کر لیا، جب کہ کراچی کے اسپنر عالیان محمود جنھوں نے انڈر 16کیساتھآسڑیلیا کا دورہ کیا، انہیں نظرانداز کر دیا،ایشیا کپ اسکواڈ سے فاسٹ بولر شیراز خان جنھوں نے 3میچوں میں جنوبی افریقا میں پانچ وکٹیں حاصل کیں ،منتخب نہیں کیا، البتہ فاٹا کے 18سال کے محمد وسیم جونئیر جو دورہ جنوبی افریقا میں تین میچوں میں صرف 3وکٹ لے سکے ، انھیں منتخب کر لیا۔

انڈر 19ایشیا کپ میں پاکستان کے دس شہروں سے 15کھلاڑی منتخب کئے گئے،البتہ پاکستان کرکٹ کی نرسری کہلانے والے کراچی شہر سے ایک بھی کرکٹر کو منتخب نہ کئے جانے پر چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں۔

پاکستان کرکٹ کے حلقوں میں اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے،دل چسپ امر یہ ہے کہ پاکستان کے لئے 14ٹیسٹ اور39ون ڈے کھیلنے والے 56سال کے جونئیر چیف سلیکٹر سلیم جعفر خود کراچی شہر میں رہائش پذیر ہیں،جہاں کے نوجوان کرکٹرز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

2004ء میں آئی سی سی انڈر 19ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے فاتح کپتان خالد لطیف اور 2006ءمیں آئی سی سی انڈر 19ورلڈ کپ میں فاتح ٹیم کے کپتان سرفراز احمد تھے،دونوں کا تعلق کراچی ہی سے تھا۔

تازہ ترین