اسلام آباد ( طاہر خلیل) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے مقدمات واپس ایف بی آر کو بھجوادیئے اور کہا ہےکہ نیب آئندہ کاروباری طبقے کے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے معاملات پر کارروائی نہیں کرے گا ، چیئرمین نیب نے ملتان ، بہاولپور اور ڈی جی خان کے فلور ملزمالکان کو جاری نیب نوٹس بھی معطل کردیئے ، اور کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہی،جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب بزنس کمیونٹی کی ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے خدمات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، نیب انسان دوست اور بزنس فرینڈلی ادارہ ہے جو بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دیتا ہے، نیب اب سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے مقدمات جو کاروباری طبقہ سے متعلق ہیں، شروع نہیں کرے گا اور جو مقدمات پہلے سے موجود ہیں ان کو قانون کے مطابق ایف بی آر کو واپس بھجوایا جائے گا، ملتان، بہاولپور اور ڈی جی خان ڈویژن کی فلور ملز مالکان کو نیب ملتان کی جانب سے جو نوٹسز جاری کئے ہیں ان کو فوری طور پر معطل کیا جاتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کے صدر انجینئر دارد خان اچکزئی کی سربراہی میں بزنس کمیونٹی کے ایک اعلیٰ سطح وفد سے نیب ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ نیب اقدامات سے تاجر برادری پریشان ہے ، نیب کے کسی اقدام سے تاجر برادری کیلئے مشکلات پیدا نہیں ہوئیں اور نہ ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر طبقہ معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، تاجر خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا، تاجروں کو کسی صورت بھی ہراساں نہیں کیا جائے گا، نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے مالکان کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں کیونکہ انہوں نے غریب لوگوں سے ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی لوٹی ہے، غریبوں کے خون پسینے کی کمائی کے اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک بھاگ جانے والوں کو نیب کسی صورت نہیں چھوڑے گا۔