گلاسگو (طاہر انعام شیخ)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے بیہمانہ مظالم پر سکاٹ لینڈ کے کشمیری اور پاکستانی سخت غم و غصہ کے عالم میں ہیں، تحریک کشمیر سکاٹ لینڈ کے صدر محمد حنیف راجہ نے کہا کہ گزشتہ تین ہفتوں سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بدترین کرفیو نافذ کررکھا ہے نماز جمعہ تک پر پابندی ہے، ہزاروں افراد کو گھروں سے گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ذرائع ابلاغ، انٹرنیٹ، ٹیلی فون اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔ لوگوں کو خوراک اور دوائیاں تک نہیں مل رہیں، نسل کشی پر نظر رکھنے والی تنظیم جینوسائیڈ واچ Genocide Watchکا کہنا ہے کہ بھارت نسل کشی کی طرف جارہا ہے۔ حنیف راجہ نے کہا کہ مودی ہٹلر بن چکا ہے اس سے پہلے کہ تاریخ انسانی کا بدترین المیہ جنم لے، عالمی برادری فوراً اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان مسلم لیگ ن سکاٹ لینڈ کے صدر امین مرزا نے کہا کہ بھارت اب سیکولر ملک نہیں رہا، بلکہ ایک شدت پسند ہندو ریاست میں تبدیل ہوچکا ہے، یہاں مسلمانوں کے علاوہ سکھ، عیسائی اور دیگر اقلیتیں بھی خطرے میں ہیں، مودی کی ان انتہاپسندانہ پالیسیوں کے نتائج بھارت کے ٹکڑوں میں بٹ جانے کی شکل میں سامنے آئیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی سکاٹ لینڈ کے صدر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ مسئلہ کشمیرکا پائیدار حل کشمیری عوام کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں، اور وہ بھارت کو مکمل طور پر مسترد کرچکے ہیں۔ کشمیری عوام نے ایک لاکھ سے زیادہ جانوں کی قربانی دے کر ثابت کردیا ہے کہ ان کو دنیا کی کوئی قوت اپنا غلام نہیں بناسکتی۔ تحریک انصاف ایسٹ آف سکاٹ لینڈ کے صدر اشتیاق خان نے کہا کہ سلامتی کونسل نے متفقہ طورپر کہا کہ بھارت نے کشمیر پر یکطرفہ کارروائی کرکے کشمیر پر معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ عمران خان کی پالیسیوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر 5دہائیوں کے بعد پوری قوت کے ساتھ اجاگر ہوا ہے حکومت پاکستان سفارتی محاذ پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے جس سے بھارت بوکھلا گیا ہے۔ ممتاز کشمیری رہنما سید طفیل حسین شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر گزشتہ 20دنوں سے جیل بنا ہوا ہے جب وہاں سات لاکھ افواج قابو نہ پاسکیں تو مزید دو لاکھ فوجی بجھوادیئے ہیں۔ اس وقت وادی میں ہر دس کشمیریوں پر ایک فوجی تعینات ہے۔ عالمی میڈیا کو کشمیر نہیں جانے دیا جارہا، حکومت پاکستان کا فرض ہے کہ وہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسئلہ کشمیر کو پوری قوت کے ساتھ عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ میں پیش کرے۔ ممتاز سماجی شخصیت چوہدری محمد بشیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایک فلیش پوائنٹ کی حیثیت اختیار کرچکا ہے جو کسی وقت بھی پورے علاقے کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے، صورتحال کی نزاکت کے پیش نظر صدر ٹرمپ بھی تین بار ثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں لیکن بھارت پر وہ اتنا دبائو نہیں ڈال رہے جس کے واضح نتائج نکل سکیں اگر امریکہ اور یورپی ممالک اس وقت موثر کردار ادا کریں، تو 70سالہ پرانے اس مسئلے کا منصفانہ حل نکل سکتا ہے، ممتاز سماجی شخصیت چوہدری ندیم عظمت نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اب بھارت کو لگام دی جائے، اس کے رہنمائوں کا دماغی توازن خراب ہوگیا ہے۔ راجہ اقبال نے کہا کہ نسل پرست فاشسٹ رہنما نریندر مودی نے پاکستان اور مسلم دشمنی کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے دفعہ 370اور35Aکو ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنے کا جو قدم اٹھایا ہے وہ بالآخر اس کے گلے کاپھندہ بن جائے گا اور بھارت جہاں بے شمار قومیتوں اور نسلوں کے افراد آباد ہیں اس کا شیرازہ بکھرنے کا باعث بنے گا، چوہدری فخر اقبال نے کہا کہ 70سال کے ظلم و ستم کے باوجود بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کرسکا ہے، چنانچہ اب وہاں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی چال چل رہا ہےاور اس مقصد کے لئے دیگر مذاہب کے افراد کو یہاں لاکر بسانا چاہتا ہے۔ چوہدری فخر اقبال نے کہا کہ اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے علاوہ اسلامی ممالک کی تنظیم کو بھی اس معاملے پر زبردست احتجاج کرنا چاہئے اور بھارت پر سفارتی اور تجارتی پابندیاں عائد کی جانی چاہئے۔