کراچی(جنگ نیوز)آل پارٹیز حریت کانفرنس کے نمائندوں نے کہا ہے کہ کشمیری قوم کشمیر کے حل کے نام پر کشمیر کی تقسیم پر قطعاً راضی نہیں ہے، اپنے خون کے آخری قطرے تک اس کی بھرپور مزاحمت قا,کریں گے،پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کیلئے جنگ اور ڈپلومیسی دونوں کرے، مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو سراہتے ہیں، حقائق سامنے لانے کیلئے کشمیر میں عالمی مداخلت بہت اہم ہے ،عالمی برادری خصوصاً امریکا کی ثالثی کا خیرمقدم کریں گے لیکن کشمیریوں کا نمائندہ بھی مذاکرات میں شامل ہونا چاہئے، کشمیری انتظار میں ہیں کہ کب پاکستانی قوم انہیں ہندوستان کے قبضے سے نکالیں گے، پاکستان اپنی تحریک کا محور کشمیریوں اور کشمیر کی جدوجہد آزادی کو بنائے، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی مگرمچھ کے آنسو بہانا چھوڑیں اگر سنجیدہ ہیں تو انڈین پارلیمنٹ سے اپنے پارلیمنٹرینز کو مستعفی کروائیں۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین آل پارٹیز حریت کانفرنس سید علی گیلانی کے نمائندے سید عبداللہ گیلانی،کنوینر آل پارٹیز حریت کانفرنس میر واعظ عمر فاروق کے نمائندے سید فیض نقشبندی اورآل جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کے نمائندے محمد رفیق ڈار نے جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔”جرگہ“ کا یہ خصوصی نشریہ آزاد کشمیر سے نشر کیا گیا جس میں وہاں کی صحافی برادری اور مقامی لوگوں سے بھی گفتگو کی گئی۔ سید عبداللہ گیلانی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی پچھلے گیارہ سال سے اپنے گھر میں قید ہیں، انہوں نے 91سالہ زندگی کا نصف حصہ ہندوستان کی قید میں گزارا ہے، سید علی گیلانی کا صرف آدھا گردہ ہے جبکہ دل کی بھی دو بڑی سرجریاں ہوچکی ہیں، ہندوستان اس حالت میں بھی اس بزرگ شخص سے اس قدر خوفزدہ ہے کہ انہیں باہر آنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ سید عبداللہ گیلانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان کشمیر پر قبضہ کرنے کیلئے کس حد تک جاسکتا ہے اس کا اظہار کردیا ہے، ہندوستان نے آرٹیکل 370ختم کر کے اپنا آئین بھی تباہ کردیا ہے، کشمیری گزشتہ 71سال سے ہندوستان کیخلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں، ہندوستان نے آرٹیکل 370ختم کر کے قانون شہریت تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے، ہندوستان کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنا چاہتا ہے تاکہ اگر استصواب رائے کروانا پڑے تو نتائج اس کے حق میں آئیں۔سید عبداللہ گیلانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے اقدام کا کشمیریوں کے حوصلہ پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا ہے، محصور کشمیری قوم اس وقت پاکستانی قوم کی طرف دیکھ رہی ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ سرحد پار بائیس کروڑ محمد بن قاسم بیٹھے ہوئے ہیں، کشمیری انتظار میں ہیں کہ کب پاکستانی قوم انہیں ہندوستانی کے قبضے سے نکالیں گے، عالمی برادری نے کبھی مسلمانوں کا کوئی مسئلہ حل نہیں کیا، کشمیری قوم کشمیر کے حل کے نام پر کشمیر کی تقسیم پر قطعاً راضی نہیں ہے، ہم ہر سطح پر اپنے خون کے آخری قطرے تک اس کی مزاحمت کریں گے۔ سید فیض نقشبندی نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت کانفرنس کی تقریباً ساری قیادت گھروں میں قید ہے، مقبوضہ کشمیر سے واپس آنے والے لوگ بتاتے ہیں کہ وہاں ادویات اور بچوں کا دودھ تک نہیں ہے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کیلئے جنگ اور ڈپلومیسی دونوں کرے، انڈیا نے ایل او سی پر پہلے ہی جنگ شروع کی ہوئی ہے، انڈیا نے ہمارے 95ہزار سے زائد لوگوں کو شہید کیا ہے جبکہ دس ہزار افراد لاپتہ ہیں، انڈیا چاہتا ہے کہ جنگ ہو ہماری کوشش ہے کہ اقوام عالم مداخلت کرے، انڈیا کے گھناؤنے عزائم کا بھرپور جواب دینا ہوگا، وزیراعظم عمران خان کشمیر کے معاملہ پر دنیا کے اہم ممالک کا خود دورہ کریں، مقبوضہ کشمیر نے کبھی انڈین آئین کے تحت کسی مراعات کا مطالبہ نہیں کیا، ہم نے روزاول سے انڈین قبضہ پہلے روز سے مسترد کیا ہے، کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودرادیت چاہتے ہیں، امریکا مسئلہ کشمیر پر ثالثی کرتا ہے تو کشمیریوں کو اعتماد ہوگا، مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو سراہتے ہیں، کشمیر میں عالمی مداخلت بہت اہم ہے اس سے حقائق سامنے آئیں گے۔