• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ طاس معاہدہ غلط تھا،3دریا بھارت کو دینے سے پنجاب کا 17لاکھ ایکٹررقبہ بنجر ہوا،جماعت علی شاہ

لاہور(نمائندہ جنگ) لاہور پریس کلب میں کشمیر کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں تربیتی سیمینار میں سابق کمشنر سندھ طاس جماعت علی شاہ نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کرنے کا فیصلہ غلط تھا اور یہ کام نوزائیدہ پاکستان کے حکمرانوں نے مصلحت کے تحت کیا ، بھار ت کی نظرپا کستان کے دریاؤں پر ہے معاہد ہ سندھ طاس کی وجہ سے پاکستان کے 3دریا بھارت کو دینے سے پنجاب کا 17لاکھ ایکٹر رقبہ بنجر ہو گیا اور ریڈ کلف کمیشن کی نا انصافی کی وجہ سے فیروز پور اور مادھو پور بیراج پا کستان کی حدود سے نکال کر بھارت کودیدئیے گئے، سندھ طاس معاہد کے تحت بھارت نے تین دریائوں کو مرضی سے لے لیا ، مغربی دریائو ں سندھ، جہلم اور چناب پر پانی کا حق پاکستان کو دیا گیا لیکن بعد ازاں بھارت کو ان تینوں دریائوں پر بھی ڈیم بنانے کی اجازت دی دے گئی جس سے دونوں ملکوں میں ایسے تنازعات پیدا ہوئے جو آج تک حل نہیں ہوئے ، کشمیر کی جنگ درحقیقت پاکستان کے بقاءکی جنگ ہے ، مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو پاکستان دریائوں کے باقی ماندہ پانی سے بھی محروم ہو جائے گا، تقریب سے قائم مقام صدر ذوالفقار علی مہتو ، قاسم رضا، سابق وزیر قانون سید افضل حیدر، دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر (ر) غضنفر ، پرفیسر سجاد نصیر سمیت ممبران کی بڑی تعداد میں موجود تھی۔

تازہ ترین