• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچے کی میت کیلئے ایمبولینس نہ دینے پر ایم ایس اور سول سرجن معطل

بچے کے نانامیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 


میر پورخاص میں اسپتال سے بچے کی میت لے جانے کے لیے ایمبولینس دینے سے انکار پر محکمہ صحت نے انکوائری کے بعد ایم ایس اور سول سرجن کو معطل کردیا ہے۔

میرپورخاص میں بچے کی میت موٹرسائیکل پر لے جانے کے معاملے پر محکمہ صحت سندھ حرکت میں آیا اور دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ، کمیٹی نے اپنی انکوائری رپورٹ جاری کردی۔

تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں سول سرجن ڈاکٹر محمد اسلم کو فوری طور پر معطل کرنے کی سفارش کی گئی جس کے بعد محکمہ صحت سندھ نے اسپتال کے ایم ایس اور سول سرجن کو معطل کردیا ہے۔

سول اسپتال کے ایم ایس اور سول سرجن کی معطلی کا نوٹیفکشن چیف سیکرٹری سندھ نے جاری کیا ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میرپورخاص کے سول اسپتال میں بچے کے انتقال پر میت لے جانے کے لیے والدین نے ایمبولنس مانگی تھی ، مگر سول اسپتال انتظامیہ نے ایمبولنس کی فراہمی سے انکار کیا اور ان سے پیسے طلب کیے۔

محکمہ صحت کی انکوائری رپورٹ کے مطابق گھروالے بچے کی میت موٹرسائیکل پرلےگئےاور راستے میں موٹرسائیکل کو حادثہ پیش آیاجس میں والد اور چچا جاں بحق ہوگئے۔

پولیس نے حادثے کے ذمے دار ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز میر پور خاص میں ٹرک کی ٹکر سے 2 موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہو گئے، دونوں افراد سول اسپتال سے ڈھائی سالہ بچے کی میت گھر لیکر جا رہے تھے۔

بچے کے نانا نے الزام لگایا ہے کہ ایمبولینس کے لیے ڈرائیور نے 25 سو روپے مانگے تھے، پیسے نہ ہونے پر میت موٹر سائیکل پر لے جا رہے تھے۔

پولیس کے مطابق سندھڑی روڈ پر ٹرک کی ٹکر سے 2 موٹر سائیکل سوار موقع پر جاں بحق ہو گئے۔

بچے کے نانا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ایمبولینس کے لیے ڈرائیور نے 25 سو روپے مانگے، ہماری جیب میں صرف 300 روپے تھے، بہت منتیں کیں لیکن ایمبولینس کا ڈرائیور نہیں مانا، جس پر میت کو موٹر سائیکل پر لے جانے کا فیصلہ کیا۔

تازہ ترین