لندن (پی اے) انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والا ایک انتہائی متعصب پرائیویٹ تفتیش کار، جسے کیمرے میں لندن کے میئر صادق خان کے خلاف اسلام دشمن آواز کستے دیکھا گیا تھا، دہشت گردی کا لٹریچر رکھنے کا ملزم ثابت ہوا۔ گزشتہ روز اولڈ بیلی کی عدالت کوبتایا گیا کہ انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے انتہائی متعصب شخص پاول گولاس زیوسکی کو 23 فروری کو لیڈز میں ایبے روڈ پر روک کر اس کاکمپیوٹر ضبط کرلیا گیا تھا۔ پولیس نے اس میں دہشت گردی سے متعلق میٹریل برآمد کیا، جس میں اسلحہ بنانے کے طریقوں کے علاوہ لوگوں کو ہلاک کی مختلف ٹیکنکس بھی شامل ہیں۔ ان کے عنوانات میں قتل کرنے کی 21 خاموش ٹیکنکس، گھریلو بم بنانے کی ہینڈ بک اور بگ بک آف مسچیف یعنی شرانگیزی کی بڑی کتاب۔ آرملے سے تعلق رکھنے والے ملزم پاول گولاس زیوسکی نے، جسے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ سیکورٹی سروسز کی وردی پہنے ہوئے تھا، بتایا کہ اس نے سیکورٹی گارڈ اور پرائیویٹ تفتیش کار کے طورپر کام کرنے کیلئے ریسرچ کیلئے یہ ڈاکومنٹس حاصل کئے تھے اور وہ فوج میں بھرتی ہونا چاہتا تھا۔ جیوری کے ارکان کوبتایا گیا کہ پولیس نے ایک فولڈنگ جیبی چاقو، ہتھکڑیاں، ایک نیام میں رکھا ہوا بڑا چاقو بھی برآمد کیا، جس کے بارے میں ملزم نے دعویٰ کیا کہ اس نے یہ ’’پینٹ بالنگ‘‘ کیلئے رکھی تھیں۔ تفتیش کاروں کے مطابق ملزم کے ساتھ کام کرنے والوں کے بیانات اور فیس بک اکائونٹ کے تجزیئے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم مسلم دشمن اور امیگرنٹ مخالف خیالات کا حامل ہے۔ جیوری کی 2 دن کی سماعت کے دوران ملزم نے تمام الزامات سے انکار کیا لیکن جیوری نے اسے تمام الزامات میں مجرم قرار دیا۔ مقدمے کی سماعت کے بعد جج کیوسی ریبیکا پائولیٹ نے سزا جمعہ کو سنانے کا فیصلہ کیا ہے۔