• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا ایران کشیدگی عروج پر، ٹرمپ کا سعودی عرب اور امارات میں مزید فوج بھیجنے کا اعلان، حملہ آور ملک کو میدان جنگ بناکر تباہ کردینگے، ایران

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے، امریکا نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں مزید افواج اور فضائی دفاعی سازو سامان بھیجنے کا اعلان کردیا ہے.

ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی نے اپنے ملک پر حملے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے کسی بھی حملے کا نتیجہ حملہ آورملک کی تباہی کی صورت میں نکلے گا، جو کوئی چاہتا ہے اس کی سرزمین میدان جنگ بنے وہ آگے بڑھے.

سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ آرامکو کی تنصیبات پرایرانی ہتھیاروں سے حملے کیے گئے تھے، اس لیے ہم اسی کو ان حملوں کا ذمے دار گردانتے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے پینٹاگون میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں امریکی فوج دفاعی نوعیت کے فرائض سرانجام دے گی اور اس کا بنیادی مقصد میزائل حملوں کا دفاع کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اضافی دستے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی درخواست پر بھیجے جا رہے ہیں۔ ان دونوں ممالک نے سعودی عرب میں آئل تنصیبات پر حملوں کے بعد امریکا سے فضائی دفاع کی درخواست کی تھی.

مارک ایسپر نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے تعیناتی کی منظوری دے دی ہے اور امریکی فوجی فضائی دفاع میں ان کی مدد کریں گے۔

مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ امریکا سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو اسلحے کی فروخت کا عمل بھی تیز کر دے گا تاکہ یہ دونوں ممالک اپنی دفاعی صلاحیت میں اضافہ کر سکیں۔

فی الحال یہ واضع نہیں کہ نئے دستوں کی تعداد کیا ہوگی۔ تاہم امریکی افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ کے مطابق خطے میں افواج کی تعیناتی معتدل سطح کی ہوگی۔

ایران کے جنرل حسین سلامی نے بریگیڈئیر جنرل حسین سلامی نے تہران میں ہفتے کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’’ جو کوئی بھی یہ چاہتا ہے کہ اس کی سرزمین میدان جنگ بنے تو وہ آگے بڑھے۔ہم کبھی کسی جنگ کو ایران کے علاقے تک آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘

سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ آرامکو کی تنصیبات پرایرانی ہتھیاروں سے حملے کیے گئے تھے، اس لیے ہم اسی کو ان حملوں کا ذمے دار گردانتے ہیں۔ وہ سعودی دارالحکومت الریاض میں ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کررہے تھے۔

تازہ ترین