کراچی (نیوزڈیسک )بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران کشمیر کا ذکر نظر انداز کرگئے اور گاندھی کی پیدائش کے گن گاتے رہے۔دوسری جانب مودی کے خطاب کے دوران نیویارک میں یو این آفس کے باہر بڑی تعداد میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ظلم و جبر اور مودی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق مودی کا جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں موجود عالمی رہنماؤں سے کہنا تھا کہ بھارت کی دہشت گردی کے خلاف آواز دنیا کو خبردار کرنے کیلئے ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی انسانیت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے، ’’دہشت گردی کے معاملے پر ہم میں اتفاق رائے کے فقدان نے ان اصولوں پر داغ ڈال دیے ہیں، جو اقوام متحدہ کی تشکیل کی اساس ہیں۔‘‘نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہم جنگ کے خلاف ہیں اور دنیا بھر میں امن کے لیے کام کر رہے ہیں۔ 21 ویں صدی ایک دوسرے کو قریب لانے اور اجتماعی ترقی کے لیے کام کرنے کی صدی ہے۔انہوں نے اپنی تقریر ترقیاتی امور پر مرکوز رکھی اور کشمیر کی صورت حال کا کوئی ذکر نہیں کیا، جیسا کہ اس سے قبل میڈیا میں بتایا جا رہا تھا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے مزید کہا کہ اس صدی کا تقاضا ایک دوسرے کے قریب آنا اور جنگ سے دور جانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے ۔