مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر عدالتیں بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں، برطانوی جریدے ’اکانومسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی جج مقبوضہ کشمیر میں حکومتی مظالم کو نظر انداز کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ’’مقبوضہ کشمیر بھارت کے لیے ویتنام ثابت ہوگا‘‘
برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق 70 لاکھ سے زائد کشمیری 5 اگست سے بھارتی لاک ڈاؤن میں گھرے ہوئے ہیں، حکمراں جماعت بی جے پی نے عملی طور پر وادی کو ایک وسیع و عریض حراستی مرکز میں تبدیل کردیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف سخت قوانین کی آڑ میں سیاست دانوں، تاجروں، کارکنوں اور صحافیوں سمیت تقریباً 2 ہزار کشمیریوں کو حراست میں لے رکھا ہے، جس کا مقصد اُنہیں احتجاج سے روکنا ہے، گرفتار کشمیریوں کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے۔
برطانوی جریدے کے مطابق موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہونے سے کشمیری ایک مختلف قسم کے لاک ڈاؤن میں ہیں، علاقوں میں آنا جانا صرف حکام کی اجازت سے ہی ممکن ہے۔