• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن وزیراعظم کے استعفے پر متفق ہے، رہبر کمیٹی

اسلام آباد (صباح نیوز، اے پی پی) اپوزیشن جماعتوں نے رہبر کمیٹی اجلاس میں وزیر اعظم کے استعفیٰ، حکومت ختم کرنے ، فوج کی مدد کے بغیر نئے شفاف انتخابات کرانے اوراسلامی آئینی شقوں کے تحفظ پر مبنی چار نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر اتفاق اورسی پیک اتھارٹی کے قیام سے متعلق صدارتی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کےرہنمااکرم درانی نے کہاہے کہ مزید وقت دیا تو حکمران کشمیر کی طرح ملک بھی بیچ دینگے، پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ملک کو فوجی معاشرہ بنانیکی کوشش کی جا رہی ہے۔

احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک اتھارٹی سے متعلق صدارتی آرڈیننس پر تحفظات ہیں۔ اے این پی کے میاں افتخار نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہے اور متحد ہی رہے گی۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس کنوینر اکرم خان درانی کی زیر صدارت میں انکی رہائشگاہ پر ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی ممبران پیپلز پارٹی سے فرحت اللہ بابر، نیئر حسین بخاری، قومی وطن پارٹی سے ہاشم بابر، نیشنل پارٹی سے طاہر بزنجو، اے این پی سے میاں افتخار، مسلم لیگ (ن) سے احسن اقبال، جمیعت علماءپاکستان سے شاہ اویس نورانی اور مرکزی جمیعت اہلحدیث سے حافظ عبدالکریم نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اکرم خان درانی نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت مخالف تحریک اورآزادی مارچ پر متفق ہیں، اپوزیشن میں دراڑ ڈالنے کی حکومتی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

مولانا فضل الرحمن کو مذہبی کارڈ استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ، وہ آئینی دائرہ کار میں رہ کر بات کررہے ہیں ،ہماری جدوجہد آئینی اور مطالبات جائز ہیں۔ اسلامی دفعات کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔

تازہ ترین