سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ سے دو روز قبل لاپتہ ہونے والے 8 سالہ بچے کی لاش کھیتوں سے مل گئی،ابتدائی تفتیش میں بچے کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں۔
تحصیل ڈسکہ کے علاقے جسروالہ میں تیسری جماعت کا طالب علم دو روز سے لاپتہ تھا، گھر والوں نے تلاش کیا لیکن کوئی کامیابی نہیں ہوئی، تاہم رات گئے بچے کی لاش کھیتوں سےمل گئی۔
ذرائع کے مطابق بچے کی لاش کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور گلے میں پھندا لگا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: قصور میں1مغوی بچے کی لاش، 2 کی باقیات برآمد
پولیس کا کہنا ہےکہ ابتدائی تفتیش کے مطابق بچے سے زیادتی کےشواہد بھی ملے ہیں جبکہ لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔
واقعے کے خلاف ورثاء کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جس کے بعد پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع قصور میں گزشتہ سال ننھی زینب سے زیادتی کے ملزم عمران کی سزائے موت دی گئی تھی جس کے بعد قصور کے ہی علاقے چونیاں میں گزشتہ چند ماہ کے دوران بچوں کے اغوا ، زیادتی اور قتل کے واقعات ایک بار پھر پیش آئے۔
ان واقعات کے بعد پنجاب پولیس حرکت میں آئی اور اپنے روایتی طریقہ تفتیش کے بعد مرکزی ملزم سہیل شہزاد کو گرفتار کرلیا جس نے بعد ازاں اعتراف جرم بھی کرلیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ اس نے چونیاں کیس کے مرکزی ملزم سہیل شہزاد کو پکڑنے کے لیے 26251 لوگوں کا سروےکیا، 4684 گھروں کی تلاشی لی گئی، 1734 لوگوں کا ڈی این اے چیک کیا گیا، 904 رکشا ڈرائیوروں کی پوچھ گچھ کی، 8307 موبائل فونز کا ڈیٹا لیا گیا، اس طرح کُل 3117 مشکوک لوگوں سے پوچھ گچھ ہوئی تھی۔