انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے آئی سی سی ایونٹس کے سیمی فائنل اور فائنلز میں سپر اوور کے قوانین میں تبدیلی کردی ہے، اب ناک آؤٹ میچ میں سپر اوور ٹائی ہونے پر باؤنڈریز نہیں گنی جائیں گی بلکہ دوبارہ سپر اوور کھیلا جائے گا۔
دبئی میں بورڈ اجلاس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اعلامیہ میں کہا ہے کہ آئی سی سی کے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ایونٹس میں سپر اوور کا قانون برقرار رہے گا۔
گروپ میچز میں اگر سپر اوور ٹائی ہوا تو میچ ٹائی ہوگا اور اگر سیمی فائنل یا فائنل میں سپر اوور ٹائی ہوا تو اس وقت تک سپر اوور بار بار کھیلا جائے گا جب تک ایک ٹیم دوسری ٹیم سے زیادہ اسکور نہیں کرلیتی۔
واضح رہے کہ ورلڈ کپ 2019ء میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان فائنل ٹائی ہونے کے بعد سپر اوور بھی ٹائی پر اختتام پذیر ہوا تھا، تاہم انگلینڈ کو باؤنڈریز کی تعداد پر فاتح قرار دے دیا گیا تھا۔
اس قانون پر آئی سی سی کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اجلاس میں آئی سی سی ایونٹس کی تعداد بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ 2023ء سے 2031ء کے آٹھ سالہ عرصے میں ہر سال مینز اور ویمنز کا ایک ایک آئی سی سی ایونٹ ہوگا، آٹھ سال کے دوران مجموعی طور پر مردوں کے آٹھ، خواتین کے آٹھ، انڈر 19 مینز کے چار اور انڈر 19 ویمنز کے بھی چار ایونٹ ہوں گے۔
آئی سی سی نے خواتین کا انڈر 19 ورلڈ کپ شروع کرنے کا بھی اعلان کردیا۔ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ پر ہونیوالے ویمن انڈر 19 ایونٹ کا پہلا ٹورنامنٹ بنگلہ دیش میں 2021ء میں ہوگا۔ ہر دو سال بعد اس کا ایک ایڈیشن ہوگا۔
آئی سی سی نے خواتین مقابلوں کی انعامی رقم میں بھی اضافہ کردیا ہے، اگلے سال ویمن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی فاتح ٹیم کو دس لاکھ ڈالرز ملیں گے جبکہ ویمن ورلڈ کپ کی مجموعی انعامی رقم کو بھی 20 لاکھ سے بڑھاکر 35 لاکھ کردیا گیا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اجلاس میں زمبابوے اور نیپال کی رکنیت بھی بحال کردی ہے، جس کے بعد یہ ٹیمیں آئندہ سے آئی سی سی ایونٹ میں شرکت کی اہل ہوں گی۔