کراچی کے علاقے ایف سی ایریا میں 25 افراد کو کاٹنے والا کتا جھاڑیوں سے مردہ حالت میں مل گیا ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ کتا اپنے مرض کی شدت کی وجہ سے خود مرا ہے یا اسے کسی نے مارا ہے۔
پولیس کے مطابق پاگل کتا ایف سی ایریا کی جھاڑیوں میں مردہ حالت میں پڑا ہوا تھا جسے علاقہ مکینوں نے شناخت کر لیا ہے۔
کتے کی تلاش میں رات بھر رینجرز، پولیس اور ریسکیو اداروں کا ایف سی ایریا میں آپریشن جاری رہا تاہم یہ سب اسے تلاش کرنے میں ناکام رہے اور اب یہ وہاں مردہ حالت میں پایا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کے شناخت کیے جانے کے باوجود اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ گزشتہ روز اسی پاگل کتے نے بڑی تعداد میں لوگوں کو کاٹا تھا یا وہ کوئی اور کتا تھا۔
واضح کراچی کے علاقے لیاقت آباد، ایف سی ایریا میں گزشتہ رات اس پاگل کتے کے کاٹنے سے ایک سب انسپکٹر سمیت 25 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
لیاقت آباد، ایف سی ایریا کے مکین اس کتے کے باعث خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئے تھے اور لوگوں نے ناصرف اپنے بچوں کو گھروں سے نکلنے سے روک لیا تھا بلکہ بلا ضرورت خود بھی گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کر رہے تھے۔
لوگوں کی مدد کے لیے پہنچنے والے سب انسپکٹر محمد علی کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے کے بعد پولیس اور رینجرز کے اہلکار بھی ایف سی ایریا پہنچے تھے جنہوں نے جنگل نما علاقے کو گھیرے میں لے کر کتے کی تلاش شروع کر دی تھی۔
چیئرمین ڈسٹرکٹ سینٹرل ریحان ہاشمی نے پولیس اور رینجرز کی جانب سے کتے کو تلاش کرنے کی تصدیق کی تھی۔
دوسری جانب آر ایم او عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر جہانزیب کا کہنا تھا کہ شہری حکومت یا سندھ حکومت کی طرف سےاسپتال کو کتے کے کاٹنے کی ویکسین فراہم نہیں کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: سیالکوٹ میں پاگل کتے نے 23 افراد کو کاٹ لیا
ایف سی ایریا کے یوسی چیئرمین ساجد کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کتے پکڑنے کا اختیار نہیں ہے۔
کتے کے کاٹنے کی اطلاع علاقہ مکینوں نے پہلے ریسکیو اداروں کو اور پھر پولیس کو 15 پر دی تھی۔
کتے کی لاش ملنے کے باوجود شہرمیں کتوں کی بہتات اور بچوں، بڑوں کو کاٹے جانے کے واقعات بڑھنے پر شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت کی جانب سے شہر بھر میں بلا تاخیر کتا مار مہم شروع کی جائے اور سرکاری اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔