وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیےہماری دعوت قبول کرلی ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتار پور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو وزیر اعظم کریں گے، روزانہ 5 ہزار سکھ یاتری پاکستان آئیں گے، ہم نے سکھ یاتریوں کے لئے بہترین انتظامات کئے ہیں، بھارت کے سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے ہماری دعوت قبول کی ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کر کے ایران کا موقف سامنے رکھا جس کا سعودی ولی عہد نے مثبت جواب دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی اگلی حکومت تحریک انصاف کی ہو گی ، پی ایس۔ 11 میں تحریک انصاف کی کامیابی بارش کا پہلا قطرہ ہے۔
شاہ محمود نے کہا کہ آزادی مارچ سے ایسے نمٹیں گے جیسے جمہوریت میں نمٹا جاتا ہے، مولانا فضل الرحمان اپنا سیاسی حق پر امن انداز میں استعمال کر سکتے ہیں، ڈنڈا بردار فورس کی اجازت ہمارا آئین ہرگز نہیں دیتا، مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری اندرونی معاملہ ہے اور میں وزیر خارجہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان دھماکے میں 62 شہادتوں کا افسوس ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پرنس ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن اپنا دورہ مکمل کر کے اب پاکستان کے سفیر بن کر واپس گئے ہیں، اس دورے سے برطانیہ اور پاکستان کے خیر سگالی تعلقات پہلے سے بہتر ہوں گے ۔